لاہور: رائے ونڈ روڈ سے جاتی امرا تک سڑک کی غیر قانونی تعمیر کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف نیب طلبی پر پیش نہ ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بیگم کلثوم نواز کے علاج کے غرض سے لندن میں موجودگی کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف کیس میں پیش نہ ہوسکے۔ نیب لاہور کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو نیب کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے طلبی کا سمن بھجوایا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
نیب کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے بطور وزیراعظم 1998 میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے جاتی امرا تک سڑک تعمیر کروائی اور انہی کے حکم پر سڑک کی چوڑائی 20 فٹ سے 24 فٹ کی گئی جس سے لاگت بڑھ گئی۔
نیب کے مطابق نواز شریف پر بھائی کے ساتھ مل کر ذاتی فائدے کے لئے سڑک بنانے کا الزام ہے، نواز شریف کے حکم سے ضلع کونسل کے بہت سے عوامی منصوبے بند کرنے پڑے جس سے عوام کا نقصان ہوا جس کی تحقیقات کے لیے ڈی جی نیب لاہور نے خصوصی ٹیم تشکیل دے رکھی ہےجس میں دو ڈپٹی ڈائریکٹرز اور ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر شامل ہیں۔
نیب کا کہنا ہے کہ رائے ونڈ روڈ کی تعمیر میں ہونے والی کرپشن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کو نامزد کیا گیا ہے، 17 اپریل 2000 میں شروع کی گئی تفتیش کے مطابق 12 کروڑ 56 لاکھ روپے سے زائد رقم کی کرپشن کی گئی جب کہ 2016 تک کرپشن انکوائری التوا کا شکار رہی تاہم 2016 کے بعد دوبارہ انکوائری پر کام شروع کیا گیا، ایک اسکول اور ڈسپنسری کا بجٹ استعمال کرکے شریف برادران نے اپنی رہائش گاہ کے لئے سڑک تعمیر کروائی، اس معاملے کا چیئرمین نیب نے براہ راست تحقیقات کا حکم دیا تھا اس لیے تفتیش مکمل کرکے کرپشن ریفرنس احتساب عدالت لاہور میں دائر کیا جائے گا۔