کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم کا کہنا ہے کہ نیب ایک ایسا ادارہ ہے جو کرپشن میں مبتلا ہے اور رہائی کے بعد نیب کے خلاف مقدمات درج کرائیں گے۔
کراچی کی احتساب عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ نیب ایک ایسا ادارہ ہے جو کرپشن میں مبتلا ہے، نیب کا سلوگن ’سے نوٹوکرپشن‘ سے اب تبدیل ہوکر ’سیٹ آ تھیف ٹو کیچ آ تھیف‘ ہونا چاہئے، رہائی کے بعد نیب کے خلاف مقدمات درج کراؤں گا جب کہ نیب خود سپریم کورٹ میں پھنسا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر میں نے کرپشن کی ہے تو ایک فیصد تو بتایا جائے، میرے اوپر 462 ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگایا ہے، اس کا ایک فیصد تو مجھے دے دیں، ایک فیصد کا آدھا ان صحافیوں کودوں گا جنہوں نے میرے مقدمات میں محنت کی۔
ڈاکٹرعاصم نے سیاسی گفتگو سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ہوٹل میں لکھا ہوتا ہے سیاسی گفتگو سے پرہیز کریں تو میں بھی کررہا ہوں، وسیم اختر کا جو آئینی حق ہے وہ ملنا چاہیے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر سیاست کو خیر باد کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ نہ الیکشن لڑوں گا اور نہ ہی گورنربنوں گا۔ ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ گورنرسندھ سے ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں تھا، گورنرتمام جامعات کے چانسلر ہیں اسلیے تعلیمی ایجنڈے پر ملاقات ہوئی، ملاقات میں سندھ کی تعلیم کیلئے بات کی، جو بھی گورنر ہوگا اس کو عزت دیں گے چاہے وہ سی پیک کا ہی گورنر ہو۔
اس سے قبل کراچی میں احتساب عدالت میں ڈاکٹرعاصم اور دیگر ملزموں کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم نے استدعا کی کہ میرے وکیل انور منصور کے آنے تک سماعت ملتوی کی جائے جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ اسٹیٹمنٹ کے لیے دوسرے وکیل کو اجازت دے دیں، ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ میں کسی اور وکیل کو اجازت نہیں دے سکتا اور 13 مئی کو انسداددہشت گردی کی عدالت میں میری پیشی ہے جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 مئی تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹرعاصم اور ملزمان کے خلاف جامشوروں جوائنٹ وینچر لمیٹڈ میں 17 ارب روپے کی کرپشن کے الزام ہے اور ملزمان کیخلاف نیب کی جانب سے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا گیا یے۔