کراچی: چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو خط لکھ کر ہزاروں طلبہ کا ریکارڈ حساس اداروں کے حوالے کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اجمل خان کو لکھے گئے خط میں یونیورسٹی کے طلبا کا ریکارڈ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو دیے جانے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ خط میں کہا گیا کہ جامعہ میں داخلے کے وقت مقامی تھانے سے کریکٹر سرٹیفکٹ لینے کے فیصلے پر تشویش ہے، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور پولیس سے رابطہ کرنے پر طلبا میں خوف اور بے چینی بڑھے گی۔
چئیرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی قرارداد کے مطابق طلبہ یونینز بحال کی جائیں جس سے طلبہ کی مثبت سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا ، ادبی اور تعلیمی سرگرمیوں سے ایک مختلف مؤقف جنم لے گا۔ خط میں سفارش کی گئی کہ نصاب کا ازسر نو جائزہ لیا جائے اور نوجوانوں میں انتہا پسندی و تشدد روکنے کے لئے اقدامات کیے جائیں، طلبہ میں بڑھتی انتہاء پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے نصاب میں بنیادی تبدیلیاں لانے اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے امید ظاہر کی کہ وائس چانسلر جامعہ کراچی میرے نقطہ نظر کی روشنی میں بہتر فیصلہ کریں گے۔