لاہور(ویب ڈیسک ) پنجاب اسمبلی کے رکن چودھری نثارکے حلف نہ اٹھانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔درخواست گزار نے عدالت کے رو برو موقف اختیار کیا ہے کہ چودھری نثارنے تاحال پنجاب اسمبلی میں حلف نہیں اٹھایا،چودھری نثارنے حلف نہ اٹھاکرووٹرزکی تذلیل کی،عدالت سے استدعا ہے کہ چودھری نثارکی کامیابی کالعدم قراردے۔واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی سابق وزیر داخلہ چودھری نثار کے حلف اٹھانے یا پی پی 10 کو خالی قرار دے کر نئے الیکشن کرانے کے لاہور ہائی کورٹ روالپنڈی بینچ میں دائر رٹ خارج کردی گئی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق نور خان نے رٹ میں موقف اختیار کیا تھا کہ 25 جولائی کو الیکشن ہوئے جس میں چودھری نثار نے 2 قومی اور 2 صوبائی حلقوں سے حصہ لیا دو قومی اور ایک صوبائی حلقے سے ہارنے کے بعد چودھری نثار پی پی 10 سے جیتے مگر اس کا اب تک حلف نہیں لیا ہے جس کی وجہ سے پی پی 10 کے عوام اسمبلی میں اپنی نمائندگی سے محروم ہیں، اس حلقے کو خالی قرار دے کر الیکشن کرایا جائے۔اس رٹ کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے رٹ خارج کردی۔ اس ضمن میں پٹیشنر کے وکیل اسد عباسی نے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورت میں اپیل دائر کریں گے۔واضح رہے کہ عام انتخابات کے موقع پر چودھری نثار نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا تھا اور قومی اسمبلی کی کسی نشست پر کامیابی حاصل نہیں کر پائے تھے ۔ البتہ انہوں آزاد حیثیت میں پنجاب اسمبلی کی نشست پر انتخاب جیتا تھا۔انہوں نے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 10 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے 53145 ووٹ لے کر میدان مار ا تھا۔