لندن: چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل پر ہی غیریقینی کے بادل منڈلانے لگے، آئی سی سی نے ہر دو برس بعد ورلڈ ٹوئنٹی 20 منعقد کرنے کی خاطر اس ون ڈے ٹورنامنٹ کو ٹھکانے لگانے پر غور شروع کردیا۔
عالمی گورننگ باڈی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کہتے ہیں کہ ہم ہر فارمیٹ کا صرف ایک ہی عالمی ایونٹ منعقد کرنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کا حالیہ ایڈیشن پاکستان کی کامیابی کے ساتھ اختتام پزیر ہوا، حسب توقع اس بار بھی اس ٹورنامنٹ نے بے مثال کامیابی حاصل کی تاہم اس ٹورنامنٹ کی ورلڈ کپ سے حد سے زیادہ مماثلت کی وجہ سے اس کے مستقبل پر ایک بار پھر غیریقینی کے بادل منڈلانے لگے ہیں کیونکہ اس ٹورنامنٹ میں ٹاپ 8 اور ورلڈ کپ میں ٹاپ 10 ٹیمیں شریک ہوں گی۔ اس لیے مستقبل میں چیمپئنز ٹرافی کا خاتمہ کرتے ہوئے ہر دو برس بعد ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے انعقاد کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، اس بارے میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کہتے ہیں کہ ہم تمام فارمیٹس میں اپنے عالمی ایونٹس ایک دوسرے سے مختلف رکھنا چاہتے ہیں، اس وقت اگلی چیمپئنز ٹرافی بدستور بھارت میں 2021 میں شیڈول ہیں، ہم ہر دوبرس بعد ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے انعقاد پر غور کررہے ہیں۔
اگر ایسا ہوا تو پھر چیمپئنز ٹرافی کی جگہ ایک اضافی ورلڈ ٹی 20 لے لے گا، حقیقت تو یہ ہے کہ ٹوئنٹی 20 کرکٹ زیادہ مقبول اور اس سے ٹی وی کمپنیز کو زیادہ ریونیو بھی حاصل ہوتا ہے مگر اس کے ساتھ ہمارا مقصد زیادہ سے زیادہ ٹیمیں کو عالمی ایونٹ میں شرکت کا موقع فراہم کرنا ہے۔ ایک ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں 16 یا 20 ٹیمیں بھی شریک ہوسکتی ہیں، یہ ایک ایسی چیز ہے جس پر ہم غور کررہے ہیں، ون ڈے ورلڈ کپ میں پہلے ہی ہم ٹیموں کو 10 تک محدود کرچکے جس سے اس میں زیادہ مسابقتی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی اور مجموعی طور پر ٹورنامنٹ کا معیار بھی بہتر ہوگا، ضروری نہیں ہے کہ دو عالمی ون ڈے ٹورنامنٹس کے ساتھ آگے بڑھیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی چیمپئنز ٹرافی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، تب آئی سی سی اس کی جگہ ٹیسٹ چیمپئن شپ شروع کرنے کی خواہاں تھی تاہم تب براڈ کاسٹر نے مخالفت کردی تھی جبکہ بھارت سمیت کچھ دوسرے بورڈز بھی اس ٹورنامنٹ کو ختم کرنے کے حق میں نہیں تھے، اس لیے 2009 کے بعد اس کا 2013 میں انعقاد کیا گیا تھا۔