اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئیر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے موجودہ حکومت کی تعریف کردی۔ تفصیلات کے مطابق باغی رہنما جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں کہنا چاہتا تھا کہ اوقاف کے رقبہ پر مختلف اداروں کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کالجز بنانے کے لیے بڑی جنگ لڑنی پڑی تھی،
اسی لیے بڑے بڑے منصوبے شہر کے گرد رنگ روڈ ، گلیوں کا کھُلا ہونا ، بستی گل سے تھانہ تک روڈ، زرعی یونیورسٹی کا کیمپ ، ملتان سے میتلا چوک تک ون وے روڈ منصوبے سب کے سب دھرے کے دھرے رہ گئے اور میری خواہشات دم توڑ گئیں۔جاوید ہاشمی نے موجودہ حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز تجاوزات کا خاتمہ حکومت کا قابل تحسین اقدام ہے۔ مخدوم رشید کے قبرستان پر قابضین کے خلاف آپریشن کی بھی حمایت کرتا ہوں۔یاد رہے کہ جاوید ہاشمی طویل عرصہ مسلم لیگ ن میں رہنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے جس کے بعد پارٹی پالیسی پر اختلاف کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف سے بھی علیحدگی اختیار کر لی اور کچھ عرصہ باغی رہنے کے بعد دوبارہ مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا۔جاوید ہاشمی نے مئی 2018ء کو ملتان میں مسلم لیگ ن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں مسلم لیگ ن میں شمولیت کی دعوت قبول کرتا ہوں، نواز شریف میرے لیڈر تھے اور رہیں گے، ہر مشکل وقت میں نواز شریف کے ساتھ کھڑا تھا،
کل بھی مسلم لیگی تھا آج بھی مسلم لیگی ہوں۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ ووٹ کی عزت خراب کرنے والوں کے خلاف بغاوت کا پرچم اٹھایا ہے جب کہ اولاد کو وصیت کی ہے کہ مجھے مسلم لیگ ن کے پرچم میں دفن کرے۔سینئیر سیاستدان جاوید ہاشمی کی مسلم لیگ ن میں دوبارہ شمولیت پر پارٹی میں کئی تنازعات کھڑے ہوئے،جاوید ہاشمی کے دوبارہ پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے سے سینئیر سیاستدان پارٹی کے لیے ملتان میں پریشانی کا باعث بھی بنے۔ ضلع ملتان سے تعلق رکھنے والے اکثر پارٹی رہنما جاوید ہاشمی کی پارٹی میں واپسی پر مایوسی کا شکار ہو گئے، اعلیٰ قیادت کی جانب سے جاوید ہاشمی کو فوقیت دئیے جانے پر کئی رہنماؤں اور کارکنان نے پارٹی سے علیحدگی کی دھمکی بھی دی۔یہی نہیں بلکہ رواں ماہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں بھی جاوید ہاشمی نے شرکت کی۔ مسلم لیگ ن کے مطابق جاوید ہاشمی پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر نہیں ہیں اور پارٹی قوانین کے مطابق نان ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا۔جاوید ہاشمی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت پر پارٹی کے اندر کئی رہنماؤں نے اعتراض اُٹھایا۔