کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے علاقے مٹھی میں بچوں کی اموات سےمتعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ رجسٹری میں ہوئی جس میں عدالت نے تحقیقات کے لیے ایڈیشنل آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔ سپریم کورٹ نے ثنا اللہ عباسی کمیٹی کی سربراہی سونپی اور انہیں محکمہ صحت کےاقدامات کی 2 ہفتےمیں تحقیقات کا حکم کر کے عدالت میں رپورٹ جمع کرانے کے احکامات جاری کیے۔ عدالت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو طبی عملے کی فوری بھرتی کا حکم جاری کیا، دورانِ سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ تھرپارکر میں طبی عملے کی فوری بھرتی کے لیے اقدامات کیے جائیں اور 2 ماہ میں اسٹاف کی کمی کو ہر صورت پورا کیا جائے۔ واضح رہے کہ سندھ کے ضلع تھر پارکر میں غذائی قلت اور پانی کی کمی کے باعث نومولود بچوں کی اموات واقع ہوتی ہیں، گزشتہ برس سینکڑوں بچوں کی ہلاکت کے بعد صوبائی حکومت نے اقدامات بھی کیے تھے۔ خیال رہے کہ تھر میں انتظامی غفلت کے باعث پیش نومولود بچوں کی ہلاکت پر قابوپانے کے عمل میں بہتری لانے کے لئے پاک فوج نے سندھ کے صحرائی علاقے چھاچھرو میں جدید سہولیات سے آراستہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔ علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھی تھرپار کر میں شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے تحت 250 بیڈ پر مشتمل اسپتال قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے یہ رواں برس اپریل میں کیا تھا۔