نے لاہور رجسٹری میں یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا سے ملحق کالج کے طلبہ کو ڈگری نہ ملنے پر ازخود نوٹس کی سماعت کی۔عدالت نے صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کی تعداد اور انکے ساتھ ملحقہ کالجز کی تفصیلات طلب کر لیں۔عدالت نے مزید استفسار کیا ہے کہ یونیورسٹیاں کب سے کام کر رہی ہیں اور فیس کیا لیتی ہیں۔ جن یونیورسٹیوں نے خلاف قانون کیمپس کھولا یا الحاق کیا، ان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔ہائر ایجوکیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا نے بغیر اجازت کالجز کے ساتھ الحاق کیا، صرف ڈگری کا نہیں، ادارے میں اساتذہ کا ہونا بھی ضروری ہے، ورنہ ڈگری کاغذ کا ایک ٹکڑا ہے۔چیف جسٹس نے قرار دیا کہ یہ لوگوں کے ساتھ فراڈ کر رہے ہیں، دیکھتا ہوں کہ کون انکی ضمانت لیتا ہے۔ تعلیم کا بیڑا غرق کر دیا گیا ہے۔