اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کوہاٹ میں جاں بحق ہونے والی میڈیکل کی طالبہ عاصمہ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبر پختونخوا سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔
سپریم کورٹ میں مردان میں زیادتی کا شکار ہونے والی ننھی اسما قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کوہاٹ میں شادی سے انکار پر قتل ہونے والی عاصمہ کیس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کے پی کےاور آرپی او سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نےبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کوہاٹ میں بچی کو قتل کرکے بندہ بھاگ گیا، کے پی کے پولیس کیا کررہی ہے؟ لوگوں کو ہراساں کررہی ہے۔ خیبر پختونخوا میں تحقیقات کا کوئی میکنزم نہیں، بتایا جائے کہ ملزم بیرون ملک کیسے فرار ہوا؟ کے پی کے پولیس میں صلاحیت نہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا کیا ملزم کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے؟ واضح رہے کہ تین روز قبل میڈیکل کی طالبہ عاصمہ بی بی کو تحریک انصاف کے ضلعی صدرکے بھتیجے مجاہد آفریدی نے شادی سے انکار پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھااور سعودی عرب فرار ہوگیا تھا۔