چنیوٹ: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گزشتہ روز چنیوٹ میں انتہائی شرمندگی اور نے عزتی کا سامنا کرنا پڑگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہباز شریف نے چنیوٹ میں ایک تقریب میں شرکت کرنا تھی، شہباز شریف جب اس تقریب میں پہنچے تو دیکھا کہ ارکان اسمبلی میں سے کوئی بھی نہیں آیا اور وہ اکیلے ہی اس تقریب میں موجود تھے۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس تقریب میں ارکان اسمبلی غلام لالی ، امتیاز لالی، ثقلین سپرا اور مولانا رحمت اللہ کو بھی آنا تھا لیکن وہ نہیں آئے۔ جس کے بعد شہباز شریف نے اکیلے ہی چنیوٹ میں اسپتال کی نئی عمارت کا افتتاح کیا اور اپنا دورہ مختصر کر کے واپس چلے آئے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی آمد پر چنیوٹ کی قیادت نے تقریب کا بائیکاٹ کردیا۔ میڈیا ذارئع کے مطابق ایک رہنما کو تو زبردستی اسٹیج پر بلوایا گیا جبکہ وہاں موجود لوگ بھی اسٹیج پر آنے سے کترا رہے تھے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ چنیوٹ میں پارٹی صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز کو جس شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اس کو دیکھ کر لگتا ہے کہ لوگ اب کے نزدیک آنا اور ان کے ساتھ تقاریب میں شرکت کرنے سے کترا رہے ہیں، یہاں تک کہ ان کے اپنے رہنماؤں نے ان کے ساتھ بیٹھنے سے منع کر دیا ہے، عین ممکن ہے کہ سیاسی رہنما ان کے ہمراہ تصاویر اور ویڈیوز میں نظر نہیں آنا چاہتے، دوسری وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ ، پارٹی رہنماؤں نے اس تقریب کا بائیکاٹ کر کے شہباز شریف کو ناراضی کا پیغام دیا ہے کہ ہم آپ نے ناراض ہیں ۔تیسری وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ نواز شریف نے حالیہ بیانیے نے انتخابی اُمیدواروں کو ناراض کر دیا ہے،جو سیاسی رہنما عوامی شعور رکھتے ہیں اورجن کو علم ہے کہ ہماری عوام بھارت اور پاک فوج کے بارے میں کیا سوچتی ہے وہ بھی خود کو اب شریف خاندان سے دور رکھ رہے ہیں، اور اس طرح تقاریب کا بائیکاٹ کر کے وہ پارٹی رہنما شہباز شریف کو اپنی ناراضی بآور کروانا چاہتے ہیں، کہ اگر اب بھی آپ اس بیانیے کے ساتھ کھڑے ہوئےاور نواز شریف سے جان نہ چھُڑوائی تو پھر ہم لوگ عوام میں منہ دکھانے کے قابل نہیں ہوں گے، اور آپ کے ساتھ بیٹھ نہیں سکیں گے۔چنیوٹ میں شہباز شریف کے ساتھ جو ہوا ایسا پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ کچھ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی تقریب میں اکیلے ہونے کی تصاویر سے یہ اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے کہ شاید مسلم لیگ ن اب ختم ہوچکی ہے۔