لاہور (ویب ڈیسک) سروسز اسپتال کی وی وی آئی پی مریضہ کوئی اور نہیں بلکہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزادر کی ہمشیرہ ہیں۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر کچھ دنوں سے ایک خط گردش کر رہا تھا جس میں لکھا تھا کہ وزیر اعلیٰپنجاب کی بہن کا علاج فوری طور پر کیا جائے اور ،
وی آئی پی وارڈ میں کیا جائے۔تاہم کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اسے غلط خبر قرار دے دیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی رشتے دارکا سروسزاسپتال کےوی وی آئی پی کمرےمیں مفت علاج ہوا ہے۔۔وزیراعلیٰ پنجاب کی رشتے دار کوآپریشن کرکےوی وی آئی پی کمرہ نمبر1 میں منتقل کیاگیا، عثمان بزدارکی قریبی عزیزہ کو24 ستمبر کو سروس اسپتال منتقل کیا گیا تھا،ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدارنےاسپتال کےدورےمیں اپنی عزیزہ کی عیادت کی۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریضہ کی جانب سےعلاج کے پیسے دینے کا کچھ نہیں کہہ سکتے۔واضح رہے تحقیقاتی صحافی فخر درانی کا ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عثمان بزدار کے وزیر اعلیٰ بننے سے پہلےان کے بچے مہران کار پر ایک پرائیویٹ اکیڈمی میں ٹیوشن پڑھنے آتے تھے۔اب پولیس کی دو گاڑیاں انکو پروٹوکول کےساتھ اکیڈمی چھوڑنے آتی ہیں۔ نیز ان کے اکیڈمی آتے اور جاتے وقت باقاعدہ روٹ لگتا ہے اور عام عوام کو روزانہ کی بنیاد پر ذلالت اٹھانی پڑ رہی ہے۔خیال رہے سردار عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوتے ہی تحریک انصاف کے تمام دعوں کی دھجیاں اڑا دی ۔۔وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بذریعہ ہیلی کاپٹرمیاں چنوں پہنچے۔ جہاں سے وزیراعلیٰ نواحی گاؤں 114 پندرہ ایل میں قریبی دوست کی رہائشگاہ روانہ ہوئے۔ جس کے بعد انہوں نے مایں چنوں میں ہی اسپتال کا دورہ کیا۔اس موقع پر ان کے لیے پروٹوکول کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے جب پاکپتن دربار بابا فرید الدین مسعود گنج شکر پر حاضری دی تو وزیر اعلیٰ پنجاب کے ساتھ 17گاڑیوں کا پروٹوکول شامل تھا۔شہر میں کرفیو کا سماع رہا تھا،متعدد دوکانیں بند کروا دی گئیں تھیں۔