شنگھائی: گزشتہ کئی برسوں سے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ فیس بک نے دنیا بھر میں قبضہ جمایا ہوا ہے تاہم اب فیس بک کا یہ اعزاز چائنیز کمپنی ٹینسینٹ نے توڑ دیا ہے۔
چین میں سوشل میڈیا اور گیمنگ کی کمپنی ٹینسینٹ نے دنیا بھر میں مقبول امریکی سوشل نیٹ ورک کمپنی ’فیس بک‘کو بازار حصص میں پیچھے چھوڑدیاہے۔ گزشتہ روز ٹینسینٹ دنیا کی 5 سب سے بڑی کمپنیوں کی فہرست میں شامل ہوگئی۔ برطانوی میڈیا کے مطابق رواں سال ہانک کانگ میں شیئربازار میں حصص کی فروخت میں ٹینسینٹ کی قیمت دوگنی ہوکر531 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے جو کہ فیس بک کی مالیت 529 ارب ڈالرز سے آگے نکل گئی ہے۔ کمپنی کی آمدنی ماہرین کی امیدوں سے زیادہ رہی ہے۔ تاہم ابھی ٹینسینٹ اس شعبے کی کنگ کمپنی’ایپل‘سے بہت پیچھے ہے۔ حصص بازار میں ’ایپل’کمپنی کی آمدن 873 ارب امریکی ڈالرز ہے۔
ٹینسینٹ بھی دراصل فیس بک کی طرح سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ہے اس کے مقبول ویڈیو چیٹ (وی چیٹ) فون پلیٹ فارم پر تقریباً ایک ارب صارفین ہیں جہاں لوگ آپس میں باتیں کرسکتے ہیں، تصاویر شیئر کرسکتے ہیں، گیمز کھیل سکتے ہیں اور رقم کی ادائیگی کرسکتے ہیں۔ چین میں اس ایپ نے ٹیکنا لوجی کی صنعت میں انقلاب برپا کردیا ہے۔
ٹینسینٹ کمپنی کے بانی اور چائنا کے ٹاپ بزنس مین ’ما ہوتینگ‘ جنہیں ’پونی ما‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کم ہی انٹرویوز دیتے ہیں انہوں نے اس موقع پرکہا کہ ان کی کمپنی نےرواں ماہ امید سے زیادہ 69 فیصد آمدنی حاصل کی ہے۔
ٹینسینٹ نے رواں سال اپنے پبلشنگ کےشعبے کو ہانک کانگ کے اسٹاک ایکسچینج میں ایک الگ اکائی کے طور پر رجسٹرڈ کرایاتھا اور اب ٹینسینٹ ملائیشیا میں بھی اپنے پاؤں پھیلا رہا ہے۔ کمپنی کے سینئر نائب صدر ایس وائی لاؤ نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ٹینسینٹ نے ملائیشیا میں پیسے کے لین دین کے لیے لائسنس حاصل کرلیا ہے۔ کیونکہ ملائیشیا حقیقتاً بہت وسیع بازار ہےاور وہاں وی چیٹ کے تقریباً دو کروڑ صارفین ہیں۔