دمشق: شام میں اتحادی فوج کے دارالحکومت پر مکمل کنٹرول کے دعوے کے بعد باوجود جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں 26 شامی فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کی سرکاری فوج نے اتحادی افواج کے تعاون سے دارالحکومت دمشق کے کچھ حصے پر قابض جنگجوؤں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کردیا ہے جس کے بعد دمشق کا مکمل کنٹرول بشارالاسد حکومت کے پاس آگیا ہے۔ دمشق کے کنٹرول کے لیے حتمی جھڑپ 21 اور 22 مئی کی درمیانی شب ہوئی جس میں شامی فوج کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑا۔
دوسری جانب دمشق میں مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے سرکاری دعوے کے باوجود گزشتہ روز جنگجوؤں نے پالميرا کے علاقے میں فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 26 اہلکاروں کو قتل کردیا جب کے جوابی کارروائی میں 6 جنگجوؤں کے ہلاکت کی اطلاعات بھی ہیں۔اتحادی افواج نے جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر حملے کیے اور دوطرفہ فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ شام میں 2011 سے جاری خانہ جنگی میں چار لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور 11 ملین افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ اتحادی افواج اور جنگجوؤں کے درمیان جھڑپوں میں معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں سمیت عام افراد بھی لقمہ اجل بن گئے۔ فضائی بمباری کے نتیجے میں بچوں کی ہلاکتوں نے دنیا بھر میں کہرام مچادیا تھا۔