کراچی: سابق مشیرِ پیٹرولیم اور کرپشن کیس میں نامزد ڈاکٹرعاصم کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی ہے۔
کراچی کی احتساب عدالت میں رہنما پیپلزپارٹی ڈاکٹر عاصم اور دیگر کے خلاف 17 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں ڈاکٹرعاصم، سابق ایم ڈی ایس ایس جی سی زوہیر صدیقی، بشارت مرزا، اقبال زیڈ اور دیگر پیش ہوئے۔ نیب کی جانب سے گواہ عظمت اللہ کے بیان پر ڈاکٹرعاصم کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے جرح کی۔
فاروق ایچ نائیک نے نیب پراسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گواہ کے بیان کے دوران آپ پیچھے جا کر بیٹھیں، نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ میں اپنی جگہ پر ہوں اور قانون میں کہیں بھی ایسا نہیں لکھا کہ میرا پیچھے جانا لازمی ہے۔ دورانِ جرح گواہ اور فاروق ایچ نائیک میں تلخ کلامی ہوگئی۔ عدالت نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کمرہ عدالت کا تو خیال رکھا جائے۔ فاروق ایچ نائیک نے جج سے کہا کہ میرا جتنا وکالت کا تجربہ ہے اتنی آپ کی عمر نہیں۔ جج نے اظہار، برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کیس چلانے آئے ہیں یا لڑنے آئے ہیں۔ ہم سب کا کام کیس چلانا ہے لڑنا نہیں۔
ڈاکٹرعاصم نے علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق عدالت میں درخواست پیش کی اور کہا کہ مجھے 10 سے 17 اپریل تک بیرون ملک جانا ہے۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت پر فاروق ایچ نائیک نیب گواہ کے بیان پر مزید جرح کریں گے۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی عدلیہ کو برابھلا نہیں کہا، نوازشریف نے مجھ پر جعلی کیسز بنائے اور اللہ کی پکڑ میں آگئے اور اللہ ان کا احتساب کررہا ہے، نوازشریف اور مسٹربین کہتے تھے کہ ڈاکٹرعاصم نے اپنے ویڈیو بیان میں اہم انکشافات کئے ہیں، اگر ان کے پاس ویڈیو ہے تو وہ منظر عام پر کیوں نہیں لاتے۔