تبلسی:(ویب ڈیسک ) جارجیا کے عوام نے صدارتی انتخابات میں پہلی بار ایک خاتون سالومے زور بیشویلی کو صدر منتخب کرلیا ہے جن کا تعلق حکمراں جماعت سے ہے۔جارجیا کے الیکشن کمیشن نے بدھ کے روز ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی مکمل کرنے کے بعد اعلان کیا کہ سالومے زور بیشویلی کرکے صدارتی انتخاب جیت گئی ہیں دوسری جانب جلاوطن سابق صدر مخیل ساکاشویلی کی سربراہی میں قائم حزبِ اختلاف کی 11 جماعتوں پر مشتمل اتحاد، یونائیٹد نیشنل موومنٹ سے تعلق رکھنے والے حریف امیدوارگریگول وشازے نے 40.48 فیصد ووٹ حاصل کیے۔اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی نتائج کو ’دھوکہ‘ کے نام دے کر مسترد کردیا تاہم غیرملکی مبصرین نے انتخابات کو برابر کا مقابلہ اور بہتر انداز میں منعقد قرار دیا۔بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نو منتخب صدر کا کہنا تھا کہ ’اب یہ دکھانا اہم ہے کہ ملک نے یورپ کو چنا ہے‘ جس کے لیے جارجیا کی عوام نے ایک یورپی خاتون صدر کو کامیاب کروایا۔دنیا بھر میں خواتین صدر کی کم تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ بہت پر مسرت احساس ہے‘ ۔خیال رہےکہ جارجیا میں ہونے والے حالیہ انتخابات کو یورپی یونین اور نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کے حوالے سے جمہوری رائے کے طور پر دیکھا جارہا تھا۔انتخابات کےبعد آرگنائزیشن فار سیکیورٹی اینڈ کووآپریشن ان یورپ نے نگرانی کے بعد رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’ یہ انتخابات برابری کے مقابلے پر تھے جس میں امیدواروں کو مہم چلانے کا بھرپور موقع ملا،تاہم ایک فریق کو غیر معمولی فائدہ حاصل تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات ’بہتر طور پر منظم‘ تھے،لیکن مبصرین نے انتظامی اختیارات کے غلط استعمال کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا اور اسے پارٹی اور ریاست کے درمیان مبہم سے فرق سے تعبیر کیا۔