راولپنڈی (ویب ڈیسک) بینظیر قتل کیس میں مرکزی ملزم سابق صدر پرویز مشرف کی جائیداد ضبطگی کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر عدالت نے پراسیکیوٹر اور ایس ایچ او ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت پندرہ دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔
دہشتگردی عدالت کے جج محمد اصغر خان نے بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت کی،سماعت کے دوران پراسیکوٹر ایف آئی اے خواجہ امتیاز اور ایس ایچ او ایف آئی اے عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے،عدالت کی جانب سے طویل مہلت ملنے کے باوجود سابق صدر کی جائیداد کی تفصیلاتعدالت کو فراہم نہ کی جا سکیں،جائیداد کی تفصیلات فراہم نہ کرنے اور عدم حاضری پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ایس ایچ او ایف آئی اے اور پراسیکیوٹر کو طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آئندہ سماعت پر پرویز مشرف کی جائیداد کی تفصیلات فراہم کی جائیں عدالت نے کیس کی مزیدسماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے سینئر افسران کی ترقیوں سے متعلق کیس میںوفاقی حکومت کو ایک ماہ کے اندر سنٹرل سلیکشن بورڈ کا اجلاس طلب کر نے کی ہدا یت کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ ایک کیٹگری کے تمام افسران کی ترقیوں کے کیسوں کا جائزہ لے کرفیصلہ کیا جائے ، جمعرات کوجسٹس مقبول باقر کی سربراہی میںتین رکنی بنچ نے سینئرافسران کی ترقیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ افسران کی پروموشن کے حوالے سے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا اورعدالتی حکم پر عمل نہ ہونے کی صورت میں درخواست گزار توہین عدالتکی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے ترقیوں کے حوالے سے تمام درخواستیں نمٹاتے ہوئے ہدایت کی کہ ریٹائر ہونے والے افسران کے مقدمات کا پانچ مئی2015 کی تاریخ کے تناظر میں جائزہ لیا جائے ۔ وفاقی حکومت ایک ماہ کے اندر سنٹرل سلیکشن بورڈ کا اجلاس طلب کر کے ایک کیٹگری کے تمام افسران کی ترقیوں کے کیسز کا جائزہ لے کرفیصلہ کرے ۔