بیلجیئم (ویب ڈیسک ) بیلجیئم کی ایک عدالت نے حکم دیا ہے کہ حکومت دو جہادی ماؤں اور ان کے 6 بچوں کو 40 دن کے اندر اندر واپس لانے کا انتظام کرے۔ فیصلے پر دی گئی مدت کے دوران عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں حکومت کو فی بچہ 5000یورو روزانہ جرمانہ ادا کرنا ہو گا تفصیلات کے مطابق اس سال کے آغاز میں مقامی ٹی وی (وی آر ٹی) کے ایک صحافی روڈی رینکس نے شام کے کردش علاقے میں واقع ایک ریفیوجی کیمپ میں بیلجیئم سے تعلق رکھنے والی دو جہادی مائوں کا انٹرویو کیا تھا جو وہاں اپنے 6 بچوں کے ساتھ مقیم تھیں۔یہ دونوں خواتین بیلجیئم سے 5سال قبل اپنے شوہروں کے ساتھ شام کے جہاد میں حصہ لینے کیلئے وہاں پہنچی تھیں۔خواتین کے مطابق دونوں کے شوہر جنگ میں اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں جس کے بعد وہ اپنے بچوں کو لے کر اس عارضی کیمپ میں منتقل ہوگئیں جہاں نہ پانی ہے اور نہ ہی کھانا دستیاب ہے۔انٹرویو کے دوران دونوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ بیلجیئم واپس آنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر درخواست کی کہ حکومت انہیں اور ان کے بچوں کو واپس آنے دے ۔