نعیم کان قیصرانی
خصوصی مراسلہ
سی پیک منصو بہ اور سر ائیکی خطہاس بات میں کو ئی شک نہیں کہ سی پیک منصو بہ پاکستان کی تقد یر بد لنے والا منصو بہ ہے اور اس منصو بے کی حفا ظت اور حما یت ہر محب وطن پاکستانی پر فرض ہے ۔ تاریخ گو اہ ہے کہ ہر قو م کو اپنی قسمت بد لنے کا مو قع ایک بار ضرور ملتا ہے جوقوم اپنے مفادات کا تحفظ کر نا جانتی ہو وہ تو ہر ایسے مو قع کی تلاش میں رہتی ہے۔اگر وطن عزیز کے حالا ت پر نظر ڈالی جائے تو 1998ء میں ایٹمی طاقت بننے کے بعدپہلی دفعہ ایک ایسا خو شی کا موقع آیا ہے کہ ہم بطور قو م اس عظیم اور گیم چینجر منصو بے کو پایہ تکمیل تک پہنچا کراپنا معا شی مستقبل محفو ظ کر سکتے ہیں ۔ خو شی کے اس موقع پر ایک بات جو نہا یت اہم اور قا بل ذکر ہے وہ یہ کہ جب ہم 1998 ء میں ایٹمی طاقت بنے تو ہماری یہ کامیابی کچھ طاقتو ں کو پسند نہ آئی اور ان دشمن طاقتوں نے اپنی سازشوں اور ہماری نااہلیوں سے فائدہ اٹھا کر ہمارے ملک کوبد ترین دہشت گر دی میں دھکیل دیا اور ہم لگ بھگ پچھلے پند رہ سال سے دہشت گر دی کی آگ میں جل رہے ہیں جس نے ہمیں معاشی طو پر بہت کمزور کر دیا ہے۔دکھ اور مصیبتو ں کے انہی حالا ت میں قسمت نے ہمیں ایک اور مو قع دیا ہے کہ ہم اپنے مصائب اور مشکلا ت کو تر قی و خو شحالی میں بد ل سکیں اور یہ مو قع سی پیک کی صو ر ت میں ہمیں اپنے دوست ملک چین سے ملا ہے۔ لیکن بد قسمتی سے پچھلے کچھ عر صے سے کچھ علاقوںسےسی پیک کے دونوںروٹس پرکچھ تحفضات سامنے ا ٓئے ہیں جو حقیقت پر مبنی ہوسکتے ہیں۔ سی پیک منصو بہ چونکہ ایک بہت بڑ ا گیم چینجر منصو بہ ہے اس لئے اس منصو بے سے پورے پاکستا ن کی قسمت تبد یل ہو نی چاہئے نہ کہ کسی ایک خا ص حصے یا ایک علا قے کی ،سی پیک منصو بے کے اعلا ن کے بعد پختو نخو ا، سند ھ اور بلو چستا ن سے کچھ لو گو ں کی نا انصا فی کی آوازیں گو نجیں مگرحکو مت کی طر ف سے کو ئی خا طر خو اہ جو اب نہیں دیا گیا جو کہ منا سب نہیں ہے کیو نکہ اس منصوبے پر تما م پا کستانیوں کا یکسا ں حق ہے ۔ ملک کا سرائیکی خطہ جو ملک کے عین وسط میں واقع ہے اورتما م صو بو ں کو ملانے میں ایک پل کا کر دار ادا کر رہا ہے لیکن بد قسمتی اور اس علا قے کے منتخب اور غیر منتخب نما ئند وں کی روایتی سستی سے پاکستان کا یہ اہم، خو بصو رت اور پیارا خطہ کئی لحاظ سے محر ومیو ں کا شکار ہے ۔پسما ند گی اور محرومیو ں کے اس تنا ظر میں بڑ ے افسو س سے کہنا پڑ تا ہے کہ اس بہت بڑ ے گیم چینجر منصو بے میں پاکستان کے سب سے زیادہ مستحق خطے کا حصہ 1%بھی نہیں ہے حالا نکہ سر ائیکی کسی ایک صو بے میں نہیںرہتے بلکہ یہ پاکستان کے عین وسط میں چاروں صو بو ں کو ملا تے ہیں اور ہر صو بے کا حصہ ہیں لیکن سی پیک سے محر و م ہیں ۔ سی پیک منصو بے کے وہ تما م اعتر اضا ت اور تحفضات جو کہ چھو ٹے صو بو ں سے آئے ہیں ان کو ضر ور ختم کیا جا نا چاہئے ، اور اس کے ساتھ ساتھ سر ائیکی خطے کی پسماند گی اور محر ومیوں کو بھی کسی طر ح اس عظیم منصو بے کی مد د سے ختم کیا جانا چاہئے اگر چہ اب اس منصو بے پر باقا عدہ کام شر وع ہو چکا ہے اس لئے منصو بے کے بنیا دی خدوخال میں تبدیلی لا نا کو ئی آسان کام نہیں ہو گا کیو نکہ یہ منصوبہ دو ملکی اداروں نے نہیں بلکہ دو ملکو ں کے درمیان شروع ہواہے۔ لیکن ان علاقو ں کو جہاں تر قی کی سخت ضرور ت ہے کسی طر یقے سے ان منصوبوں سےضرور مستفید کیا جا نا چاہئے۔اس امر میں کو ئی شک نہیں کہ جب ایک منصو بے سے آمدنی حاصل کرنےوالے یاتر قی کرنے والے ملک کے ہر حصے سے ہو ں تو اس منصو بے کی حفاظت اور کامیا بی ملک کاہر حصہ اور ہر شخص کر ے گا کیو نکہ سی پیک منصو بہ ایک گیم چینجر اور پاک چین دوستی کا عظیم تحفہ ہے اور انشاءاللہ اس تحفے کا ذائقہ ہر پاکستا نی چکھے گا۔