پاک چین اقتصادی راہ داری کو قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کا حصہ بنانے یا نہ بنانے کا فیصلہ آج وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں ہو گا۔
اجلاس میں قومی مالیاتی کمیشن پر صوبوں کی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا،بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلی ہی وزیر خزانہ ہونے کے باوجود اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔ذرائع کے مطابق سندھ اور خیبر پختونخواہ سی پیک کو این ایف سی کا حصہ بنانے کی مخالفت کریں گے۔یہ دونوں صوبےقابل تقسیم محصولات کے 3فی صد سے قومی سیکورٹی فنڈ بنانے کی تجویز کو بھی مسترد کردیں گےجبکہ بلوچستان کے علاوہ تینوں صوبے قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کا اجلاس جلد بلانے کا مطالبہ بھی کریں گے۔ذرائع نے یس نیوز کو بتایا کہ وفاق کا موقف ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو پہلے ہی بہت سے وسائل دیے جارہے ہیں، اس لئے آئندہ سال کے بجٹ سے پہلے نیا ایوارڈ بنانے کے لئےتیا رنہیں۔خیبر پختونخواہ سے نجی ممبر پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ صوبوں کےبار بار مطالبے پر اجلاس تو بلایا لیاگیا ہے، لیکن قومی مالیاتی کمیشن کو باقاعدہ ایجنڈے کےطور پر شامل نہیں کیا گیا۔سندھ سے نجی ممبر سینٹر سلیم مانڈوی والا نے جیونیوز کو بتایا کہ وفاق نے3 سال سے قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس نہیں بلوایا، اب الیکشن قریب آنے پرحکومت ایک سا ل کے قلیل عرصے میں ایوارڈ کیسے طے کرے گی۔پنجاب کی وزیر خزانہ عا ئشہ غوث پاشا نے جیو نیوزسے گفتگو میں کہا کہ کبھی بھی قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ 5 سالہ مدت کے بعد نہیں آیا، ہم ساتویں ایوارڈ پر بحث کر رہے ہیں جبکہ انڈیا میں اس وقت 14 واں ایوارڈ نافزالعمل ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبوں نے اپنی رپورٹس مکمل کر لی ہیں، اب قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کا اجلاس بلانا ضروری ہے۔