counter easy hit

حکومت پنجاب کی ڈی سی او دڈکٹر عثمان علی خان کو ایس اینڈ جی اے ڈی میں رپورٹ کرنے کی ہدائیت

the-dco-ddktr-punjab

the-dco-ddktr-punjab

ننکانہ صاحب (محمد قمر عباس)حکومت پنجاب کی ڈی سی او دڈکٹر عثمان علی خان کو ایس اینڈ جی اے ڈی میں رپورٹ کرنے کی ہدائیت ، اے ڈی سی ڈاکٹر شاہ زیب حسنین کو ڈی سی او کا اضافی چارج دے دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق اتوار کے روزوزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے اچانک دورہ کے دوران ادویات کی کمی ،مختلف وارڈوں میں ایئر کنڈیشنرز نہ ہونے،دیگر سہولتوں کی عدم دستیابی سمیت ناقص کارکردگی پر ڈی سی او ننکانہ صاحب ڈاکٹر عثمان علی خان ، ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر محمد اسلم رندھاوا، ایم ایس ڈاکٹر غلام یٰسین بلوچ کو او ایس ڈی بنانے کے حکم دیا تھا جو تحریری احکامات نہ ملنے کی آڑ میں تین روز تک اپنی نااہلی اور غفلت کو چھپانے کے لیے اپنے عہدوں پربرا جمان رہے انہوں نے اس دوران پرانی تاریخوں میں مختلف بھرتیاں کیں ، بل پاس کرائے ، اور ریکارڈ میں ردو بدل کرکے درستگی کرتے رہے جبکہ معائنہ ٹیموں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے لیے راتوں رات ڈی سی او آفس کے مختلف کمروں ،ضلع کونسل ہال ، ہسپتال کے کوارٹروں سے ایئر کنڈیشنرز اتارکر میل اور فی میل وراڈ میں نصب کر دیئے گئے ہیں باوثوق ذارئع سے معلوم ہوا ہے کہ سرکاری طور پر خریدے جانے والے ایئر کنڈیشنروں کے علاوہ مخیرحضرات سے بھی ایئر کنڈیشنرز لیے گئے تھے جن کا ریکارڈ میں اندراج نہیں کیا گیا اس بات کاتعین کرنا بھی باقی ہے کہ ہسپتال کی وارڈوں سے کواٹروں ، ضلع کونسل ہال اور ڈی او آفس کے کمروں میں ایئر کنڈیشنرز کیسے اور کیوں گئے ان کا ذمہ دار کون ہے ؟ بتایا جاتا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال کے جنریٹروں میں تیل ڈالنے سمیت تمام معاملات محکمہ ہیلتھ کے آفیسر زکی بجائے ڈی سی او ڈاکٹر عثمان علی خان نے اپنے اختیار میں رکھے ہوئے تھے کیاوہ کرپشن روکنا چاہتے تھے یا پھر خود اس کے ذمہ دار ہیں ان تمام معاملات میں ڈی سی او آفس میں سینئر ایڈمن آفیسر کی سیٹ پر تعینات جونیر کلرک نثار احمد بھٹی اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے درجہ چہارم کاملازم بشارت علی بھی ملوث ہیں دریں اثناء متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئر مین صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ چوروں کی نانی ڈی سی او ننکانہ ڈاکٹر عثمان علی خان انتہائی کرپٹ اور نا اہل افسر تھا ،ڈی سی او کے خلاف انکوائری کرائی جائے تو کروڑوں روپے کی کرپشن ثابت ہو گی