ماسکو: کروشين پوليس نے 19 سال قبل لاپتہ ہونے والی ايک لڑکی کی لاش اسکے اپنے خاندانی گھر کے فريزر سے برآمد کر لی ہے ،فوری طور پر لاپتہ لڑکی کی بہن کو شک کی بنياد پر گرفتار کر لیا گیا ہے
تفصیلات کے مطابق فریزر سے برآمد کی گئی 19 سالہ مردہ لڑکی کی شناخت جیسمینا کے نام سے ہوئی ہے جو 2000 میں لاپتہ ہو گئی تھی ، حیران کن بات یہ ہے کہ اس طالبہ کی گمشدگی کی رپورٹ 5 سال بعد مقامی پولیس کے پاس کی گئی۔ جس عورت کو پولیس نے اپنی حراست میں لیا ہے وہ گمشدہ طالبہ کی 45 سالہ سگی بہن ہے۔ ايک مقامی نيوز ويب سائٹ کے مطابق يہ گرفتاری دارالحکومت زغرب سے ايک سو کلوميٹر شمال کی طرف واقع ايک چھوٹے سے گاؤں ميں پالوویچ ميں ہفتے کے روز کی گئی۔ حراست ميں لی جانے والی عورت کی شناخت ظاہر نہيں کی گئی ہے تاہم اس کی عمر پينتاليس برس ہے۔ جس مکان سے لاش برآمد ہوئی، وہ جيسمينا ڈومينچ کے خاندان کا ہے۔ يہ وہی طالبا ہے جو سن 2000 ميں لاپتہ ہو گئی تھی۔ يہاں يہ بات بھی قبل ذکر ہے کہ جيسمينا کی گمشدگی کی اطلاع باقاعدہ طور پر پانچ برس بعد دی گئی۔ وہ اپنے خاندانی مکان ميں اپنے بہن کے ہمراہ رہا کرتی تھی اور پھر اعلی تعليم کی غرض سے زغرب چلی گئی تھی۔ جيسمينا کی بہن اپنے خاوند اور دو بچوں کے ساتھ اسی مکان ميں رہتی رہی۔ ان کے والد کا پہلے ہی انتقال ہو چکا تھا جبکہ والدہ جرمنی ميں رہائش پذير تھيں۔ فی الحال يہ واضح نہيں کہ کس کی اطلاع پر پوليس نے گھر کی تلاشی لی اور انہيں لاپتہ لڑکی کی نعش دستیاب ہوئی۔ لاش گھر کے تہ خانے ميں موجود دو فريزرز ميں سے ايک ميں رکھی ہوئی تھی۔ مقامی ميڈيا پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق اس گھر کی بجلی کٹنے کے بعد اِس گھر سے ايک ناقابل برداشت قسم کی بدبو پھیلنے لگی تھی۔ پوليس نے مشتبہ عورت کے خاوند کو بھی پوچھ گچھ کے ليے کچھ گھنٹوں تک تحويل ميں رکھا تاہم پھر اسے رہا کر ديا گيا۔ پوليس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے ۔ اور اس کیس میں اس پہلو پر غور کیا جا رہا ہے کہ کیا 19 سالہ قبل گم ہونے والی اس نوجوان طالبہ کو کسی گھریلو جھگڑے پر قتل کیا گیا یا اسکی پراسرار ہلاکت جائیداد کے تنازعے کا نتیجہ ہے۔