اسلام آباد: ایون فیلڈ ریفرنس کا آخری مرحلہ، جے آئی ٹی کی رائے قابل قبول شہادت نہیں، خواجہ حارث کےدلائل، نوازشریف کے تینوں ریفرنسز کا ایک ساتھ فیصلہ کرنے کی استدعا پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ نواز شریف کے تینوں ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ سنانے سے متعلق نواز شریف کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ نیب پراسیکیوٹر کہتے ہیں کہ ملزمان کی جانب سے اپنے دفاع میں کچھ پیش نہیں کیا گیا۔ سردار مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت نے آرڈر شیٹ میں بھی یہی کہا کہ چونکہ ملزمان نے دفاع پیش نہیں کیا اس لیے صورتحال مختلف ہوچکی ہے۔ زیر سماعت درخواست میں صرف حتمی دلائل موخر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ احتساب عدالت کو 128 میں سے 5 سوالات کو موخر کرنے کی درخواست دی جو مسترد کر دی گئی۔ یہ پہلا کیس ہے جس میں رات 10 بجے تک بھی کارروائی چلتی رہی ہے۔ احتساب عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ جن وجوہات کی بنا پر پہلے ایک ساتھ فیصلہ سنانے کا کہا گیا وہ اب نہیں رہیں۔ نواز شریف کے وکیل سعد ہاشمی نے عدالت کو بتایا واجد ضیاء کا بیان قلمبند کرنے سے متعلق جو طریقہ کار طے کیا گیا اس پر عمل نہیں ہوا۔ دونوں وکلاء اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔