اسلام آباد: کلبھوشن یادیو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان نے بھارت سے کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک تک رسائی مانگ لی ہے۔
پاکستان را کے ایجنٹ کلبھوشن نیٹ ورک کے دو درجن سے زائد افراد کے بیانات ریکارڈ کرنا چاہتا ہے اس سلسلے میں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بھارت سے کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک تک رسائی بھی مانگ لی گئی ہے۔ دہشت گردی کے علاوہ پاکستا ن کے خلاف جرائم کا بھی جائزہ لیا جائے گا، پاکستان یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں بھی اٹھائے گا۔ واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو مارچ 2016 کو بلوچستان سے پکڑا گیا تھا، اس نے اعتراف کیا تھا کہ وہ پاک بحریہ کا کمسنڈ آفیسر ہے اور ’’را‘‘ کے لیے کام کرتا ہے، اس نے کراچی اور بلوچستان میں دہشتگردی اور تخریب کاری کی کئی وارداتوں کے علاوہ کالعدم تنظیموں کو کروڑوں ڈالر دینے کا بھی اعتراف کیا ہے۔