وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حامی بھر لی تو ٹیم 11سے 19 ستمبر تک قذافی اسٹیڈیم میں 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی،دوسری جانب آئی سی سی نے 15رکنی مہمان اسکواڈ کے انتخاب کی ذمہ داری بھی کوچ اینڈی فلاور کو سونپ دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مارچ 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کا حملہ پاکستان کرکٹ کو تنہا کر گیا،اس کے بعد سے سوائے زمبابوے کسی بھی ٹیسٹ ٹیم نے دورہ نہیں کیا، رواں سال پاکستان سپر لیگ کا فائنل سخت سیکیورٹی حصار میں لاہور میں ہوا،اس موقع پر آئی سی سی اور دیگر ملکوں کے کرکٹ بورڈ نمائندے بھی حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کیلیے آئے، کامیاب انعقاد سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونے کی امید ہوئی، آئی سی سی ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک نے ورلڈ الیون پاکستان لانے کا وعدہ کیا، کونسل کے لندن میں ہونے والے اجلاس میں اس ٹور کی اجازت بھی دیدی گئی، مگر لاہور میں فیروز پور روڈ پر دھماکے کی وجہ سے سیریز خدشات کا شکار ہوئی۔
اب جائلز کلارک ٹیم بھجوانے سے قبل پنجاب حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کی یقین دہانی چاہتے ہیں، مگر پاناما کیس کی وجہ سے پیدا ہونیوالی سیاسی صورتحال میں اس جانب کوئی توجہ نہیں تھی،اس لیے معاملہ کھٹائی میں پڑا رہا،بورڈ حکام پنجاب حکومت کی جانب سے ملاقات کا وقت ملنے کے منتظر رہے، ذرائع کے مطابق پاناما کیس کا فیصلہ ہونے اور وزیر اعظم کی تبدیلی کے بعد پی سی بی نے ایک بار پھر گرین سگنل ملنے کی آس لگالی ہے، اعلیٰ عہدیدار آئندہ ہفتے صوبے کے اعلیٰ حکام سے میٹنگ میں اس حوالے سے پیش رفت کے خواہاں ہیں،اگر وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حامی بھر لی تو ستمبر کے وسط میں ورلڈ الیون سے میچز شیڈول کیے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ کرکٹ بورڈ خود بھی اقتدار کی منتقلی کے دور سے گزر رہا ہے، شہریار خان کے عہدے کی معیاد پوری ہونے کے بعد نجم سیٹھی چیئرمین کی مسند سنبھالنے کیلیے تیار ہیں،حکمران جماعت سے قربت کی وجہ سے وہ شاید مسائل کے باوجود پنجاب حکومت کو سیکیورٹی انتظامات کا بوجھ اٹھانے پر آمادہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں۔ دوسری جانب ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی سی سی نے ورلڈ الیون کیلیے15کھلاڑیوں کے انتخاب کی ذمہ داری اینڈی فلاور کو سونپ دی ہے، قبل ازیں چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا تھا کہ سابق زمبابوین کرکٹرکوچ کی حیثیت سے اسکواڈ کے ہمراہ آئیں گے،اب انھیں سلیکشن کی ذمہ داری بھی دینے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔یاد رہے کہ معاملات طے پاگئے تو پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان تین ٹی20 میچز کی سیریز11 سے 19 ستمبر کے درمیان قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلی جائے گی۔