کراچی: صوبائی محکمہ اسکولز ایجوکیشن نے سندھ میں جاری تعلیمی نصاب کی تبدیلی کے مرحلے میں میٹرک کی سطح پر تعلیمی نصاب نجی پبلشرز سے تیار کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی محکمہ اسکولز ایجوکیشن نے سندھ میں جاری تعلیمی نصاب کی تبدیلی کے مرحلے میں میٹرک کی سطح پر تعلیمی نصاب نجی پبلشرز سے تیار کرانے کا فیصلہ کیاہے اورسندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نویں، دسویں جماعتوں میں نیا نصاب تیار کرنے کے لیے دو معروف پبلشرز آکسفورڈ یونیورسٹی پریس اور آفاق پبلیکشن کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ مذکورہ دونوں پبلشرز سائنسی مضامین کا نصاب تیار کریں گے تاہم نویں اور دسویں کے نصاب میں تبدیلی اور نئے نصاب کی دستیابی اپریل 2018سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سال کے موقع پر ممکن نہیں ہوگی اورممکنہ طورپرنجی پبلیشرزکی جانب سے تیار کیا گیا یہ نصاب 2019سے شروع ہونے والے تعلیمی سیشن میں دستیاب ہوگا.
’’صوبائی محکمہ اسکولزایجوکیشن کے ایک اعلیٰ افسرنے بتایاکہ بیوروآف کریکولم اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی سطح پر نویں اور دسویں میں محض اردو، سندھی اور انگریزی کے مضامین کے نصاب میں تبدیلی کی جا رہی ہے جبکہ سائنس کے مضامین کے نئے نصاب کے لیے مذکورہ دو پبلیشرزکی خدمات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں حیاتیات، طبعیات، ریاضی، کیمیا اور کمپیوٹر سائنس کے مضامین شامل ہونگے
اعلیٰ افسرکے مطابق ابتدائی طورپر آفاق پبلیکیشن کی جانب سے نصاب کی تیاری کے سلسلے میں ہونے والے اخراجات کاتخمینہ بھی جمع کرادیا گیا ہے جبکہ آکسفورڈیونیورسٹی پریس کی جانب سے اخراجات کے تخمینے کا انتظار ہے، سائنسی مضامین کا نصاب نجی پبلیشرز سے تیارکرانے کامقصد بین الاقوامی سطح پر گزشتہ پیش کیے گئے سائنسی نظریات میں آنے والی تبدیلیاں اورنئے سائنسی نظریات و رجحانات کونصاب کا حصہ بناناہے تاکہ سندھ میں پڑھائے جانے والے نصاب کوبین الااقوامی سطح پر پڑھائے جانے والے سائنسی نصاب سے مطابقت حاصل ہوسکے۔ جس کے لیے نصابی مواد متعلقہ پبلشرز کی فراہم کریں گے، فراہم کردہ مواد کی منظوری محکمہ کی جانب سے دی جائے گی جس کے بعد سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ اسے شائع کروائے گا۔
منیجنگ ڈائریکٹر آکسفورڈ یونیورسٹی پریس امینہ سید نے ’’نجی ٹی وی‘‘ کے رابطے کرنے پر تصدیق کی کہ صوبائی محکمہ اسکولز ایجوکیشن سے اس سلسلے میں ابتدائی بات چیت ہو چکی ہے اور آکسفورڈ یونیورسٹی پریس سائنسی مضامین کے نصاب کی تیاری کا خاصا تجربہ رکھتا ہے۔