قومی پرچم کو بطور پارٹی پرچم استعمال کرنے اور ترانے کے الفاظ پر جماعت کا نام رکھنے پر الیکشن کمیشن پاک سرزمین پارٹی کے خلاف دائر درخواستوں پر 28 فروری کو فیصلہ سنائے گا۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ پی ایس پی کے جلسوں میں پاکستانی جھنڈے لہرانے سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ کسی کی پشت پناہی حاصل ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی الیکشن کمیشن نے پاک سرزمین پارٹی کے خلاف دائر دودرخواستوں کی سماعت کی۔ درخواست گزارساجد کیانی نے الیکشن کمیشن کے سامنے مؤقف اپنایا کہ پاک سرزمین پارٹی کے جلسوں میں قومی پرچم کی بے حرمتی کی جاتی ہے،پاک سرزمین پارٹی کے پارٹی نشان میں شامل پرچم میں چاندستارہ موجود نہیں ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ کے جلسوں میں ہی قومی پرچم کیوں لہرایا جاتا ہے،قومی جھنڈے سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ آپ کو کسی کی پشت پناہی حاصل ہے۔ دوسری درخواست میں ارشد قصوری نے مؤقف اپنایا کہ پاک سرزمین پارٹی کو قومی ترانے کے الفاظ پر مشتمل نام رکھنے سے روکا جائے۔ الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو 28 فروری کو سنایا جائے گا۔