لاہور: عام انتخابات 2018 کیلئے چودھری نثار کو ٹکٹ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ آج ہو جائے گا۔ چوہدری نثار کو آج ماڈل ٹاون پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔ چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کا حتمی فیصلہ نواز شریف ماڈل ٹاون میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کریں گے۔
یاد رہے گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ چوہدری نثار عام انتخابات کیلئے پارٹی ٹکٹ مانگیں یا نہ مانگیں انہیں ٹکٹ ضرور ملے گا۔شہباز شریف نے کہا تھا کہ چوہدری نثار میں بچپنا ہے انہیں بچے کی طرح منانا پڑتا ہے۔ مجھے ان کی وجہ سے نواز شریف سے ڈانٹ بھی پڑتی تھی۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن نے چوہدری نثار کو مرکزی پارلیمانی بورڈ کا رکن نہیں بنایا گیا تھا جبکہ 2013 میں وہ پارلیمانی بورڈ کا حصہ تھے۔جبکہ دوسری جانب عام انتخابات 2018ء کی آمد آمد ہے اور سیاسی جماعتیں اپنے اپنے اُمیدواروں کو ٹکٹس جاری کرنے اور ہر حلقے میں تگڑا اُمیدوار کھڑا کرنے پر زور رہی ہیں، مسلم لیگ ن اور چودھری نثار علی خان کے مابین چھڑی ہوئی لفاظی جنگ کسی سے چھُپی ہوئی نہیں ہے۔ چودھری نثار علی خان کے حلقے میں ان کی اور ان کی جماعت کی مقبولیت کا اندازہ لگانے کے لیے ایک نجی ٹی وی چینل نے سروے کیا جس میں انہوں نے مقامی لوگوں سے دریافت کیا کہ وہ چودھری نثار علی خان کے حامی ہیں یا مسلم لیگ ن کے جس پر ایک خاتون نے جواب دیا کہ میں مسلم لیگ ن کو ہی ووٹ دوں گی ۔مقامی خاتون کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کی وجہ یہ ہے کہ جب بھی مسلم لیگ ن حکومت میں آتی ہے تو ملک میں کچھ اچھا ہوتا ہے ، ایسا لگتا ہے کہ جیسے پاکستان کا کوئی وارث ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چودھری نثار کو مسلم لیگ ن کا ٹکٹ نہیں ملا تو مسلم لیگ ن جو بھی اُمیدوار کھڑا کرے گی، میرا ووٹ اُسی کا ہو گا۔ واضح رہے کہ عام انتخابات کا وقت قریب آتے ہی پی ٹی آئی کی سیاسی فتوحات میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور دوسری جانب پی ٹی آئی کی سیاسی حریف اپنے انتخابی اُمیدواروں نے ہاتھ دھوتے جا رہے ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان مسلم لیگ ن کی قیادت اور ان کے نئے بیانیے سے غیر متفق نظر آتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سیاسی حلقوں میں خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر چودھری نثار علی خان پارٹی چھوڑ کر کسی اور جماعت میں شامل ہو جائیں گے، چودھری نثار علی خان کی جانب سے پارٹی قیادت اور نواز شریف پر تنقید ایک طرف لیکن انہوں نے پارٹی چھوڑنے کی خبروں کی بارہا تردید کی ۔اپنے ایک بیان میں وہ صاف کہہ چکے ہیں کہ میں پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست بھی نہیں کروں گا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق چودھری نثار علی خان آئندہ الیکشن میں آزادانہ حیثیت میں ہی الیکشن لڑتے نظر آ رہے ہیں ۔ لیکن آج ہی مسلم لیگ ن نے چودھری نثار علی خان کو قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق مسلم لیگ ن چودھری نثار جیسے اُمیدوار کو کھونا نہیں چاہتی ، یہی وجہ ہے کہ چودھری نثار علی خان کو ٹکٹ کے لیے درخواست نہ دینے کے باوجود دو نشستوں پر ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔