مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنااللہ کا کہنا ہےکہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرے گی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ بھٹو اور نوازشریف کا کیس سیاسی ہے، نوازشریف کی 36 سال کی سیاسی زندگی میں کوئی الزام ان پر نہیں لگایا جاسکتا، چند لوگ اپنی خواہشات کا بار سپریم کورٹ کے کاندھے پر ڈالنا چاہتے ہیں، رانا ثنااللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج تمام باتوں کا ادراک رکھتے ہیں، ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہیے جس کا خیمازہ آئندہ سالوں تک برداشت کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مؤقف بالکل واضح ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہو یا مخالفت میں اسے قبول کریں گے، فیصلہ حق میں نہیں آیا تو پارٹی عوام کی عدالت میں ضرور جائے گی۔
وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ روزانہ عدالت کے باہر عدالت لگائی جاتی ہے، پارٹی میں رائے ہے کہ یہ کیس نواز شریف کی ذات کو نشانہ بنانے کے لیے تھا، پارٹی میں یہ مضبوط رائے ہے کہ سب نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔ رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ اس کیس نے مسلم لیگ نون کے ورکرز کو مزید مضبوط کردیا ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم عوامی عدالت میں ضرور سرخروں ہوں گے اور اگر عوام نے ہمیں ٹھکرا دیا تو ان کا فیصلہ بھی قبول کریں گے۔ دوسری جانب طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف مقدمہ سیاسی ہے، فیصلہ کیا ہوگا جزا یا سزا ملے گی یہ اہم نہیں، سزا کی پرواہ نہیں، ہمارے لیے کافی ہے وزیراعظم صادق اور امین ہیں۔