صدر ٹرالرز ایسو سی ایشن سرور صدیقی نے کہا ہے کہ کے پی ٹی نے کراچی فش ہاربر کی گہرائی نہ بڑھائی تو اگلے سال سے سالانہ فیس بندکر دیں گے۔
جیو نیوز سے گفتگو میںسرور صدیقی نے بتایا کہ 1989 میں آخری مرتبہ زیر زمین ڈریجنگ کا کام کیا گیا اور اسکے بعد سے کئی ارب روپے ملنے کے باوجود کے پی ٹی نے ایک مرتبہ بھی کام نہیں کیا۔
سرور صدیقی نےبتایا کہ لکڑی کی بوٹس زمین سے ٹکرانے سے خراب ہو رہی ہیں۔
ادھروزیر جہاز رانی میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ کے پی ٹی کو کام جلد شروع کرنے کا کہا جائے گا۔