لاہور(مانیر نگ ڈیسک) مولانا طارق جمیل انجیو پلاسٹی کے بعد بھی نماز نہ بھولے۔بستر علالت کو مصلیٰ بنالیا،بیٹے کی اقتداء میں نماز ادا کی۔تفصیلات کے مطابق مولانا طارق جمیل کو عالم اسلام کا مقبول ترین مذہبی رہنما ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔دنیا بھر میں موجود اردو سمجھنے والے مولانا طارق جمیل کے خطبات سنتے ہیں اور ان سے
فیض حاصل کرتے ہیں۔ان کے خطبات کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ کسی بھی فرقہ وارانہ مواد سے بالاتر ہوتے ہیں ۔یہی وجہ ہے لوگ ان کو مسلک اور کسی خاص نظریہ کی عینک لگا کر نہیں دیکھتے۔ان کے حوالے سے کچھ دیر قبل یہ خبر آئی تھی کہ مولانا طارق جمیل کو سینے میں تکلیف کے باعث جوہرٹاؤن کے اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔ جہاں پر ڈاکٹروں کی جانب سے مولانا طارق جمیل کو فوری طبی امداددی گئی اورمختلف ٹیسٹ کئے گئےڈاکٹرزکی ٹیم نے مولانا طارق جمیل کی انجیوگرافی کی تومعلوم ہوا کہ ان کو پہلے میں دل کی تکلیف کے باعث اسٹنٹ ڈالے گئے تھے۔ جس کے باعث ڈاکٹرزنے ان کی انجیوپلاسٹی کی اور ان کے دل کوخون کی سپلائی کرنے والی شریان میں اسٹنٹ ڈالا گیا۔تاہم اب انکی صحت کے حوالے سے خبر یہ ہے کہ وہ خطرے سے باہر ہیں جبکہ انجیوپلاسٹی کےبعدمولاناطارق جمیل کوکمرےمیں شفٹ کردیاگیا۔ اس موقع پر یہ مشکل ترین وقت بھی طارق جمیل کو نماز سے دور نہ کرپایا۔آپکو جس بستر پر منتقل کیا گیا ،آپ نے اسی بستر کو مصلیٰ بنالیا۔اس موقع پر آپ نے اپنے بیٹے کی اقتدا میں نماز ادا کی۔واضح ہو کہ مولانا طرق جمیل اکثر کربلا اور امام حسین کی آخری نماز کا حوالہ دیتے ہوئے نماز کی پرزور تاکید کرتے ہیں اور آج انہوں نے اس کا عملی نمونہ بھی پیش کر دیا ہے کہ چاہے کیسے بھی حالات ہوں اللہ کی ذات سے تعلق نہیں توڑنا چاہیے۔