کراچی: معروف صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں حال ہی میں کافی اُتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا لیکن اب ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے جس کی وجہ پاکستان کو سعودی عرب سے ملنے والا تیل ہے۔
صابر شاکر کا کہنا تھا کہ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اپنی معاشی ٹیم میں بھی تبدیلیاں کیں۔ انہوں نے سیکرٹری فناس یونس ڈھاگی کو تبدیل کر کے ان کی جگہ نوید کامران کو سیکرٹری فنانس بنا دیا۔ ڈالر کی قیمت میں اُتار چڑھاؤ دیکھنے میں آتا رہے گا لیکنبجٹ تک ڈالر کی قیمت اب مستحکم رہے گی۔ روپے کی قیمت میں بھی استحکام رہے گا۔ بجٹ کے بعد ڈالر کی قیمت پھر سے اوپر جائے گی ۔ فی الوقت ڈالرکی طلب میں کمی آ گئی ہے۔ سال کے اختتام پر بھی ڈالر کی قیمت مزید بڑھ جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور امریکہ اور سعودی عرب اور ایران کے مابین کشیدگی کا جو ایک نیا ماحول پیدا ہو رہا ہے اس سلسلے میں ایران کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا اہم دورہ کیا۔ پاکستان ان تمام حالات میں ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان کا ماننا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے مابین تعلقات کشیدہ نہیں ہونے چاہئیں اور لڑائی کی طرف نہیں جانا چاہئیے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی ملٹری لیڈر شپ بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نہ صرف ایران سے رابطے میں ہیں بلکہ سعودی عربسے بھی رابطے میں ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان کا بھی یہی خیال ہے۔ صابر شاکر نے بھارت میں نریندر مودی کی کامیابی پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ وہاں جمہوریت نہیں ہے جس کا ثبوت نریندر مودی کی جیت ہے کیونکہ انتخابات سے قبل ہی پلوامہ کا ڈرامہ کروایا گیا جس کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا اور نریندرمودی نے اسی پر سیاست کی اور اسے اپنی انتخابی مہم کا حصہ بناتے ہوئے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیکس کرنے کا دعویٰ کیا۔ یہ منصوبہ بندی بہت پہلے ہی ہو چکی تھی ، کیونکہ اس کا فائدہ بی جے پی کو پہنچانا تھا۔ اس طرح کے کام ملٹری ، انٹیلی جنس ایجنسی اور اسٹیبلشمنٹ کے بغیر ممکن نہیں ہے لہٰذا ان سب نے پلوامہ کروا کر پاکستان کے خلاف نفرت انگیز جذبات کا اُبھارا گیا۔