آپ نے کسی انسان کوقتل کے الزام میں پھانسی چڑھتے ہوئے تو سنا ہوگا لیکن انسانی تاریخ میں ایک موقع ایسا بھی آیا کہ ایک مادہ ہاتھی (میری) کو پھانسی کی سزا دی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ 11ستمبر1916ءکو ریڈ ایلڈریج کو امریکی ریاست ٹینیزی کی معروف سرکس Sparks World Famous Showsمیں نوکری پر رکھا گیا لیکن 12ستمبر کی شام کو میری نے اسے اپنے پاﺅں کے نیچے کچل کر ہلاک کردیا۔ریڈ ایلڈریج کی موت کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وقوعہ کے روز کنگز پورٹ ،ٹینیزی میں وہ میری کی کمر پر بیٹھا تھااور اس نے ایک ہک کے ذریعے میری کے کان کو کافی زیادہ چھیڑاجس کی وجہ سے ہاتھی کو غصہ آگیا اور اس نے ریڈ ایلڈریج کو اپنی سونڈ میں لے لیااور اسے اٹھا کر دور پٹخا اور پھر اس کے سر کے اوپر بیٹھ گئی۔ اس واقعہ سے پورے علاقے میں غم و غصہ کی لہردوڑ گئی اور اس وقت کے اخبارات کا کہنا ہے کہ ریڈ ایلڈریج کو ہلاک کرنے کے بعد وہ پرسکون ہوگئی اور دیکھنے والوں پر کسی بھی طرح حملہ نہ کیاجو اس وقت ہاتھی میری کو قتل کرنے کے نعرے لگا رہے تھے۔اس دوران علاقے کے ایک لوہار نے ہاتھی پر پانچ فائر کئے لیکن وہ محفوظ رہی۔اس دوران نزدیکی علاقوں کے افراد نے سرکس کے مالک چارلی سپارکس کو دھمکی دی کہ اگر یہ ہاتھی سرکس میں ہوگا تو وہ اسے سرکس کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔اس دھمکی کے بعد سرکس کے مالک نے فیصلہ کیا کہ اپنا کاروبار بچانے کے لئے ضروری ہے کہ ہاتھی کو فوراًماردیا جائے ۔لہذا 13ستمبر 1916ءکو ہاتھی کو نزدیکی علاقے میں شفٹ کیا گیا جہاں ایک ریلوے لائن کے قریب یارڈ میں پھانسی گھاٹ بنایا گیا۔ہاتھی کو ایک کرین کی مدد سے پھانسی دی گئی لیکن پہلی کوشش میں چین ٹوٹ گئی اور میری زمین پر آگری جس کی وجہ سے اس کی چوکلے کی ہڈی ٹوٹ گئی۔لیکن دوسری کوشش میں اس کی موت واقع ہوگئی اور اسے ریلوے لائن کے ساتھ ہی دفن کردیا گیا۔جانوروں کے ایک ڈاکٹڑ نے اس کا معائنہ کیا اور بتایا کہ جس جگہ ریڈ ایلڈریج نے اسے چھیڑا تھا وہاں ایک زخم تھا اور ممکن ہے کہ میری اس وجہ سے غصے میں آگئی تھی۔