لاہور (ویب ڈیسک) دفاعی تجزیہ کار شاہد لطیف نے کہا ہے کہ میں کشمیریوں کی عسکری مدد کے حق میں نہیں ہوں، انڈیا نے مشرق پاکستان میں مکتی باہنی کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کوتوڑ دیا لیکن کھلم کھلا بات نہیں کی۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد لطیف نے کہا کہ میں کشمیریوں کی عسکری مدد کے حق میں نہیں ہوں جس طرح ان کی جانب سے کہہ دیا گیا ہے کہ یہ غیر ریاستی عناصر تھے ۔ انڈیا نے مشرق پاکستان میں مکتی باہنی کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کوتوڑ دیا لیکن کھلم کھلا بات نہیں کی۔ شاہد لطیف کا کہنا تھا کہ کلھبوشن ادھر آیا اور پکڑا گیا تو پھر ہم کو پتہ چلا لیکن بھارت نے کھلم کھلا یہ بات نہیں کی اور ہمیں یہ بات کرنی بھی نہیں چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر گئے ہیں ، اس معاملے کوعالمی سطح پر اجاگر کرناچاہئے ۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق لندن میں ہندوستان کے ہائی کمیشن کے باہر یوم سیاہ منانے کے سلسلہ میں ہزاروں برطانوی پاکستانیوں اور کشمیری برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ہندوستان کے یوم آزادی کو “یوم سیاہ” کے طور پر منانے کے لئے سکھ برادری نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر ہونے والیریلی کی قیادت لارڈ نذیر احمد اور راجہ نجابت حسین نے کی۔ کشمیری رہنمائوں ارکان پارلیمنٹ ، کونسلرز اور لارڈز نے بھی ہندوستانی مقبوضہ کشمیر کے ان عوام سے اظہار یکجہتی کیا جو اپنے حق خود ارادیت اور ہندوستان سے آزادی کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔مبصرین کے مطابق ، یہ لندن کی تاریخ کے سب سے بڑے احتجاجی اجتماع میں سے ایک تھا۔ جس میں برطانوی ، کشمیری اور سکھ برادری ، ہر شعبہ ہائے زندگی کے لوگ، اور سیاسی جماعتیںانڈین ہاؤس لندن کے باہر جمع ہوگئیں۔ نشرکا ء نے بھارتی مقبوضہ کشمیر کے ان بے گناہ اور معصوم ونہتے لوگوں پر بھارتی فورسز کے مظالم کی شدید مذمت کی جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے دیئے گئے حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کررہے ہیں۔نریلی کے شرکا نے بین الاقوامی برادری سمیت دیگر لوگوں پربھی دباؤ ڈالا۔ او ر برطانیہ پر زوردیا کہ بھارت کو انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی روکنے کے لئے اپنا اہم کردار ادا کرے اور بھارتی مقبوضہ کشمیر میں حقوق کی فراہمی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کشمیری عوام سے متعلق قراردادوں کو فوری طور پر نافذکروایاجائے ۔ انہوں نے بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں مکمل طور پر بلیک آئوٹ کی بھی مذمت کی۔شرکا نے ہندوستان ، مودی کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔وہ پاکستانی اور آزاد کشمیر کے جھنڈے اٹھا کر نعرے بازی کررہے تھے۔کشمیری ہندوستان سے آزادی چاہتے ہیں ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں بند کی جائیں ، آزادی ہمارا حق ہے ،، مودی کشمیریوں کے لئے ہٹلر ، پاکستان۔ زندہ باد ، یاسین ملک اور دیگر سیاسی قیدیوں کو رہا کیاجائے آزاد کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرارداد 47 نافذ کریں ، دنیا کشمیریوں کی نسل کشی پر بھارت کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کرے ، کشمیریوں کا خون بہہ رہا ہے اور کشمیریوں کے قتل کا بھارت جوابدہ ہے ، ہم دنیا میں ہر جگہ بھارت کی مزاحمت کریں گے ، ہم کشمیر میں رائے شماری کا مطالبہ کرتے ہیں اور جب تک ہمیں یہ نہ مل جائے آرا م سے نہیں بیٹھیں گے ، مودی سب سے بڑا دہشت گرد ہے ۔