واشنگٹن …..عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی پاسداری کی ، رپورٹ کے بعد امریکا، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کر دیا۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ یوکیا امانو نے ویانا میں صحافیوں کو بتایا کہ ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی پاسداری کی اور اپنے ایٹمی پرو گرام کو وعدے کے مطابق محدود رکھا ۔عالمی ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹ کے فورا بعد امریکی صدر اوباما نے ایران پر پابندیاں اٹھانے کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کردیا۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے عالمی ایٹمی ایجنسی کی رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران نےجوہری معاہدےپرعمل درآمدکیاہے اور اب اسے کے ایٹمی طاقت بننےکاخطرہ ٹل گیاہے،معاہدےکےبعد خطےکےممالک زیادہ محفوظ ہوگئےہیں،انہوں نے کہا کہ آج ظاہرہوگیا کہ بات چیت سےتمام مسائل حل ہوسکتےہیں۔ویانا میں ہی پریس بریفنگ کے دوران یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فریڈریکا مورگینی نے کہا کہ ایران کی ایٹمی ڈیل پر آج عمل ہو گیا جس کے بعد ایران پر عائد بین الاقوامی پابندیاں ختم کرنے کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے ۔اقوام متحدہ نے کہاہے کہ ایران جوہری معاہدےپرعمل درآمدسےمتعلق آئی اےای اےکی رپورٹ موصول ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی عائد زیادہ تر پابندیاں بھی ختم ہو گئی ہیں۔ایران نے واشنگٹن پوسٹ کے رپورٹر سمیت 5 امریکی جبکہ بدلے میں امریکا نے 7 ایرانی قیدیوں کو رہا کردیا ہے، سفارتی حکام کے مطابق ان افراد کی رہائی جذبہ خیر سگالی کے تحت عمل میں آئی ہے ۔