اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) نامور اینکر پرسن خاور گھمن کا کہنا ہے کہ اگر مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ کامیاب ہوجاتا ہے تو پھر خسارے میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی رہے گی ، لیکن جو حالات ہیں انہیں دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ مولانا ان دونوں جماعتوں کے بناحکومت کو ٹف ٹائم نہیں دے پائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خاور گھمن کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی مدد سے ملک میں انارکی اور حالات خراب کرنے میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھی یہ معاملہ اُٹھایا گیا کہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا بیرون ملک بالخصوص بھارت میں سب سے زیادہ دیکھا جاسکتا ہے، جس طرح کے حالات مجھے نظر آرہے ہیں لگتا ہے یہی ہے کہ مولونا فضل الرحمان کے دھرنے کے پیچھے بیرونی طاقتوں کا ہاتھ موجود ہے۔ خاور گھمن کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ کامیاب ہوجاتا ہے تو پھر خسارے میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی رہے گی ، لیکن جو حالات ہیں انہیں دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ مولانا ان دونوں جماعتوں کے بنا حکومت کو ٹف ٹائم نہیں دے پائیں گے۔دوسری جانب عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے امریکہ میں کھڑے ہو کر اعلان کیا کہ واپس جا کر وہ نواز شریف کے جیل سے اے سی اتروا دیں گے، ملک میں اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ملکی معیشت کا پہیہ جام ہے اور نواز شریف بیرون ملک روانہ ہو رہے ہیں اس لیے مققتدر حلقوں نے نواز شریف سے بات کی، جو حکومت کی جانب سے دعوے کیے گئے وہ کامیابی سے سارے کام کرتے جارہے ہیں وہ دعوے بھی ٹھس ہوگئے، موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مقتدر حلقوں کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو بیرون ملک بھیج کر عمران خان کو ایک اور موقع دے دیا جائے، اگر اس بار بھی عمران خان ناکام رہے تو ملک میں تیسرا آپشن موجود ہے جو کہ نیشنل حکومت ہے۔عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو باہر بھیجنے میں پسِ پردہ قوتیں شامل ہیں، اللہ تعالیٰ نواز شریف کو صحت عطا کرے وہ واقعی اس وقت سنجیدہ حالت میں ہیں، عمران خان سے کسی نے این آر او نہیں مانگا، وہ این آر او دینے کی حیثیت میں ہی نہیں ہیں۔