ڈبلن: اضافی بوجھ محمد عامر کی فٹنس کا امتحان لینے لگا، گھٹنے کی پرانی انجری کے سبب اوور ادھورا چھوڑ کر جانے والے پیسر فزیو کی معاونت کے بعد اگلے روز بولنگ کے قابل ہوئے۔
کم بیک کے بعد فاسٹ بولر محمد عامر مسلسل تینوں فارمیٹ کے میچز کھیلنے کی وجہ سے فارم اور فٹنس مسائل کا شکار رہے، انھوں نے ایک سے زیادہ بار ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کا بھی عندیہ دیا لیکن ہیڈ کوچ مکی آرتھر ان کو ٹیم کے لیے ناگزیر قرار دیتے چلے آئے ہیں۔
آئر لینڈ سے واحد ٹیسٹ کے تیسرے روز اننگز کے آغاز میں گھٹنے کی پرانی انجری کی وجہ سے وہ پریشان ہوکر میدان سے باہر گئے،واپس آئے بھی تو صرف 2گیندوں پر ہی ہمت جواب دے گئی،اوور شاداب خان نے پورا کیا۔ اس صورتحال میں شائقین تشویش میں مبتلا تھے کہ محمد عامر شاید بولنگ کے لیے نہ آسکیں لیکن پیر کو انھوں نے اچھی بولنگ کا مظاہرہ کیا،انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچز سے قبل ان کے فٹنس مسائل کی وجہ سے تشویش کی لہر ضرور موجود ہے۔
ایک انٹرویو میں بولنگ کوچ اظہر محمود نے بھی محمد عامر پر اضافی بوجھ کی نشاندہی کردی، انھوں نے کہا کہ پیسر نے 5سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کرتے ہوئے مسلسل تینوں فارمیٹ کے میچز کھیلے،وہ اسی وجہ سے انجری کا شکار ہوئے، فی الحال یہ تشویشناک نہیں تاہم الارم ضرور بجا ہے،ہمیں ان پر بولنگ کا بوجھ کم کرنا ہوگا۔ اظہر محمود نے کہا کہ نوجوان بولرز کی اچھی کھیپ تیار ہورہی ہے،ہم ٹیسٹ اور محدود اوورز کے میچز میں الگ بولرز کا انتخاب کرنے کے لیے پلاننگ کررہے ہیں،محمد عامر ہمارے نمبر ون بولراور ہم انھیں ٹیسٹ کرکٹ کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں،امید ہے کہ ان کے بارے میں بہتر حکمت عملی بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔