مبینہ پولیس مقابلے میں مارے گئے نقیب اللہ کے اہل خانہ آج کراچی میں انکوائری کمیٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
پولیس نے نقیب محسود کے ساتھ دیگر 3 ملزمان کی ہلاکت کی بھی تحقیقات فیصلہ کیا جس میں ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے تینوں ملزمان کےکرمنل ریکارڈ کے لیےخط لکھ دیا۔ ذرائع کے مطابق خط پنجاب، بلوچستان، کےپی، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان، اسلام آباد کے آئی جیز کے نام ہے، سندھ کے تمام ڈی آئی جیز کو بھی تینوں ملزمان سے متعلق معلومات دینے کا کہا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والا محمد اسحاق بہاولپور کے نواحی علاقے احمد پور شرقیہ کا رہائشی تھا جبکہ مقابلے میں مارے گئے نذرجان اور نسیم اللہ جنوبی وزیرستان ایجنسی کے رہنے والے تھے، تینوں ملزمان کےشناختی کارڈ نمبر، تصاویر اور دیگر تفصیلات خط کے ساتھ منسلک ہیں۔ واضح رہے کہ سابق سینئر سپر نٹنڈنٹ پولیس ملیر راؤ انوار نے 13جنوری کو کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا تعلق دہشت گرد تنظیموں سے تھا۔