counter easy hit

مشہور زمانہ ڈیجیٹل کرنسی “بٹ کوائن “حلال ہے یا حرام؟فتویٰ جاری کر دیا گیا

اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) ڈیجیٹل کرنسی “بٹ کوائن” کے استعمال کو حرام قرار دے دیا ہے۔ جس کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے (آن لائن) لین دین اور سرمایہ کاری میں استعمال ہونے والی کرنسی “بٹ کوائن” حرام ہے۔ فتوے میں کہا گیا ہے کہ بٹ کوائن کے ذریعے خریداری اور لین دین میں نقصان سمیت کئی حوالوں سے اس کا استعمال شریعت میں جائز نہیں۔مصر کے معروف مفتی اعظم شوقی ابراہیم نے ڈیجیٹل کرنسی “بٹ کوائن ” کے استعمال کو حرام قرار دیدیا ہے ۔ انہوں نے فتویٰ لگایا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے لین دین اور سرمایہ کاری میں استعمال ہونے والی کرنسی “بت کوائن ” حرام ہے ۔مصر کے مفتی اعظم شوقی ابراہیم عبدالکریم نے فتویٰ دیا ہے جس کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے لین دین اور سرمایہ کاری میں استعمال ہونے والی کرنسی”بٹ کوائن” حرام ہے۔ انہوں نے اپنے فتوے میں کہا ہے کہ ” بٹ کوائن ” کے ذریعے خریداری اور لین دین میں نقصان سمیت کئی حوالوں سے اس کا استعمال شریعت میں جائز نہیں۔ مفتی اعظم شوقی ابراہیم عبدالکریم نے کہا ہے کہ سائبر کرنسی ہونے کی وجہ سے کوئی بھی بہ آسانی دھوکے کا شکار ہوسکتا ہے. اس کے علاوہ قیمتوں میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کے باعث کسی بھی شخص اور قوم کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ” بٹ کوائن ” ایک ایسی کرنسی ہے جس کا حقیقت میں کوئی وجود نہیں بلکہ یہ صرف انٹرنیٹ کے ذریعے لین دین اور سرمایہ کاری ہی میں استعمال ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ کسی ملک کی سرکاری کرنسی بھی نہیں جبکہ دنیا کے بیشتر بینک ” بٹ کوائن ” کو بطور کرنسی قبول ہی نہیں کرتے۔ اس کے باوجود آج دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیز کا مجموعی حجم 600 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہوچکا ہے جبکہ دنیا بھر میں اس وقت 1000 سے زیادہ مختلف کرپٹو کرنسیز موجود ہیں۔

 

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website