ممبئی(ویب ڈیسک) دنیا کے سب سے پرانے ترین یوٹیوبرز میں سے ایک جنوبی بھارت کی ’یوٹیوب شیف‘ کے نام سے مشہور معمر ترین خاتون 107 سال کی عمر میں چل بسیں۔ بھارتی ریاست آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والی ضعیف العمر خاتون ’مستان اماں‘ کو سوشل میڈیا سائٹ یوٹیوب پر کافی شہرت حاصل تھی جس کی وجہ ان کے لاجواب کھانے اور کھانے بنانے کا منفرد انداز تھا۔ انہوں نے یوٹیوب پر ’کنٹری فوڈز‘ نامی ایک چینل بنایا ہوا تھا جہاں وہ اپنے ہاتھ سے بنائے ہوئے اچھوتے پکوانوں کی تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈ کرتی تھیں۔ بھارتی اخبار( این ڈی ٹی وی) کی معلومات کے مطابق 107 سالہ مستان اماں کا یوٹیوب چینل ان کے مزےدار کھانوں کی بدولت نا صرف بھارت بھر میں بلکہ پوری دنیا میں بہت تیزی سے مقبول ہورہا تھا کیونکہ وہ دیسی انداز کے اچھوتے پکوان بنانے پر غیرمعمولی مہارت رکھتی تھیں اور اپنے پوتے کے ہوٹل میں شیف کا کام بھی کرتی تھیں۔این ڈی ٹی وی کے مطابق پچھلے سال یعنی 2017 میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے مستان اماں نے بتایا کہ اُن کے پاس کوئی برتھ سرٹیفیکیٹ تو موجود نہیں ہے لیکن انہیں اس بات کا یقین ہے کہ ان کی عمر 106 سال ہے۔ اماں کا یوٹیوب چینل جو کہ گزشتہ سال ہی ان کے پوتے نےبنایا تھا اسےپوتا اور اس کا دوست ہینڈل کررہے تھے۔ مستان اماں کے یوٹیوب چینل پر سبسکرائبرز کی تعداد تقریباً 3 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے، چینل پر موجود ہر ویڈیو کو اوسطاً 10 لاکھ مرتبہ دیکھا جاچکا ہےجبکہ ان کے یوٹیوب چینل پر 200سے زائد ویڈیوز اب تک اپ لوڈ کی جاچکی ہیں ۔ میڈیا رپورٹس نے کہا ہے کہ مستان اماں نے اپنا باورچی خانہ ایک دریا کے قریب کھیتوں میں کھلے آسمان کے نیچے بنایا ہوا تھا جہاں وہ مٹی کے چولہے پر کھانا بناتی تھیں۔ انہوں نے بی بی سی کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ سبزیاں، دال، مچھلی، کیکڑے اور انڈے بناتی ہیں، لیکن ان کے کھانا بنانے کا طریقہ بالکل منفرد ہے۔