لاہور (ویب ڈیسک) وزیر اطلاعات کا فرمان ملاحظہ فرمائیے کہ “علیم خان کا مقدمہ کم سنگین ہے، اگر اربوں روپے کھانے والے ملزموں کو اتنی آسانی سے ضمانت مل سکتی ہے تو ایک کاروباری آدمی کو جس پر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا کوئی الزام نہیں ضمانت دی جانی چاہئے۔ معروف خاتون کالم نگار طیبہ ضیاء اپنے ایک کالم میں لکھتی ہیں۔۔۔۔۔۔ عام تاثر یہ ہے کہ علیم کو اپوزیشن کے شور کی وجہ سے ناکردہ جرم کی سزا دی جا رہی ہے”۔۔۔اپنا بندہ چھڑانے کے لئے واہ کیا منطق پیش کی گئ ۔ ان بڑوں کی دیکھا دیکھی پورا ملک اپنے جرائم کی پردہ پوشی کے لئے اسی منطق کا سہارہ لیتا ہے ۔عوام خواص کی بے انصافیوں کوحوالہ بناتے ہوئے ہر چھوٹے بڑے جرم پر قانون اور نظام سے بغاوت کرتے دکھائی دیں گے کہ اگر بڑے ڈاکو آزاد پھر سکتے ہیں تو ھم نے کیا کیا ہے ؟ اگر بڑے لوگ قانون کی گرفت سے آزاد ہو سکتے ہیں تو ھمارا جرم بڑا کیوں سمجھا جائے ؟ اگر اونچے لیول کی کرپشن گول کی جا سکتی ہے تو ھماری کرپشن ھماری مجبوری ہے ۔ اگر وہ ایسا کر سکتا ہے تو میں کیوں نہیں ۔فواد چوھدری نے بھی حکومتی طرفداری کا بیان داغ کر معاشرے میں بے انصافی اور بے ایمانی کو جواز پیش کر دیا ۔ علیم خان سے اظہار ہمدردی کی ٹویٹ دیکھی تو علیم خان کے جرائم سے متعلق حضرت نیب کی رپورٹ پھر سے دیکھنے کی زحمت اٹھانا پڑی ۔پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر علیم خان کے اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق علیم خان کے کل اثاثوں کی مالیت 91 کروڑ 82 لاکھ 78 ہزار 855 روپے ہے، ان کے پاس ذاتی پراپرٹی کی مالیت 15 کروڑ 92 لاکھ 75 ہزار 737 روپے ہے، وہ 3 کروڑ 47 لاکھ 21 ہزار 652 روپے مالیت کی بیش قیمت گاڑیوں کے مالک ہیں جن میں 3 لینڈ کروزر اور ایک ہنڈا سوک ہے۔دستاویزات میں ظاہر کیے گئے اثاثوں میں علیم خان کے پاس 9 لاکھ 94 ہزار 760 روپے کی جیولری موجود ہے جب کہ ان کے پاس نقد 9 لاکھ 35 ہزار 200 روپے اور بینک میں 6 کروڑ 40 لاکھ 82 ہزار 21 روپے ہیں۔دستاویزات کے مطابق علیم خان کا پاکستان میں صرف 90 ہزارروپے کا کاروبار ہے، ان کا بیرون ملک کاروبار کا سرمایہ 81 لاکھ 38 ہزار 5 روپے ہے جب کہ ان کے پاس موجود لاکھوں شیئرز کی مالیت 12 کروڑ 93 لاکھ 53 ہزار 990 روپے ہے۔اس کے علاوہ علیم خان نے اپنی ہی بنائی ہوئی کمپنی سے 69 کروڑ 97 لاکھ 4 ہزار 306 روپے بطور قرض لیے، ان کی پاکستان میں 43 جب کہ بیرون ملک 3 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔دستاویزات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نے 2015 تا 17 تنخواہ اور منافع کی مد میں 4 کروڑ 39 لاکھ 5 ہزار 799 روپے کمائے، تین سال میں ایک کروڑ 2 لاکھ 77 ہزار 914 روپے ٹیکس دیا، وہ ایک ارب 21 کروڑ 86 لاکھ 32 ہزار 281 روپے کے مقروض ہیں۔پی ٹی آئی رہنما کے موجودہ اثاثوں میں 41 کروڑ 7لاکھ 10 ہزار 277 روپے کا اضافہ ہوا، ان کے پاس موجودہ فرنیچر کی مالیت 19 لاکھ 60 ہزار روپے ہے جب کہ انہوں نے بیرون ممالک 23 دورے کیے جن پر 21 لاکھ 65 ہزار روپے اخرجات آئے۔۔۔ پاکستان جیسا ملک جہاں ایک “پیڈ اینکر یا صحافی “علیم خان سے بھی زیادہ اثاثوں کا ملک ہو سکتا ہے وہاں علیم خان جیسوں کو سیاست کرنے کی سزا دی جا رہی ہے ؟ فواد چوھدری کا اشارہ آجا کے شریفوں کے ٹولے کی طرف جاتا ہے جبکہ خود ان کی حالیہ جماعت اور شعبہ میں کئی علیم خان آزاد گھوم رہے ہیں ۔ کرپشن کے بے تاج بادشاہوں اور شہزادوں کے جہان میں علیم خان کا جرم بقول فواد چوھدری واقعی “ کم سنگین “ ہی معلوم ہونا چاہئے ۔ بقول خالد عرفان میں کرپشن کی فضیلت کو کہاں سمجھا تھا ، بحر ظلمات کو چھوٹا سا کنواں سمجھا تھا، پھر بجٹ اس نے گرایا ہے ہتھوڑے کی طرح، وہ حکومت کو بھی لوہے کی دوکان سمجھا تھا ۔۔