اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان پینل کوڈ میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ہمارے ملک میں سزائے موت کا قانون ہے۔ جس کے باعث یورپی یونین سمیت بہت سے ممالک ہمارے قیدی واپس نہیں کرتے۔سزائے موت کے قانون میں ترمیم کرنے سے ان ممالک سے ڈاکو چوروں کو واپس لایا جا سکے گا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پر بحث ہوئی ہے لیکن فی الحال ایمنسٹی اسکیم کی منظوری نہیں دی جا سکی۔ اثاثہ جات ڈکلیریشن اسکیم پر کل اجلاس ہوگا۔ اثاثہ جات ڈکلیریشن اسکیم کو کل کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری خاندان نے کرپشن کی. آصف زرداری نے کرپشن کیلئے اپنے بینک کھول رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار، حسن اور حسین نواز عدالتوں کا سامنا ہے لیکن پیش نہیں ہو رہے بلکہ ملک سے باہر ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ اگر 26 ملین ڈالر جمع کر کے پاکستان لاتے ہیں تو سوچیں شریف فیملی کا بیرون ملک کتنا پیسا پڑا ہے۔ 26 ملین ڈالر ٹی ٹی کے ذریعے شہباز شریف کو منتقل ہوئے. حمزہ شہباز کے 98 فیصد اثاثے ٹی ٹی پر منحصر ہیں۔ منی لانڈرنگ کے حالیہ کیسز پر کابینہ نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ منی لانڈرنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ شریف فیملی نے اقامے کیوں رکھے ہوئے تھے؟ اس کی مزید تفصیلات سامنے آئیں تو نیندیں اڑ جائیں گی۔ اب اس پر ہماری حکومت کی تحقیقات سامنے آئیں گی۔ اس دھندے میں وزراء بھی شامل تھے۔احسن اقبال اور خواجہ آصف نے اقامے رکھے ہوئے تھے. وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے پاکستان اسٹیل کو بحال کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ ابھی تک پاکستان اسٹیل مل کیلئے6 کمپنیز نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اسٹیل مل سے ہماری ڈیمانڈ 9 ملین ٹن تک ہے۔ پیداوار کو ایک ملین ٹن سے 3 ملین ٹن تک لے جائیں گے۔