کوئٹہ(ویب ڈیسک) بلوچستان حکومت نے سابق حکومت کے جاری اسکیمات کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا جاری اسکیموں کے باعث بلوچستان کے ترقیاتی عمل میں خلل پیدا ہو گئی تھی، ان اسکیموں کے لیے سابق حکومت نے 2سوارب روپے رکھے تھے ،وفاق نے بھی 5سو ارب پر کٹ لگادیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت بلوچستان نے 2013سے2018تک حکومت کی جاری اسکیمات کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیاہے۔ ان اسکیموں کے لیے200ارب روپے رکھے گئے تھے حکومت نے ان کو ختم کرنے یا ان پر کٹوتی کر کے جاری اسکیمات کے لئے 40سے30ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت موجودہ حکومت کے پاس ترقیاتی بجٹ کے لئے فنڈز نہیں ہیں جس کے باعث موجودہ حکومت نے یہ فیصلہ کر لیا کہ سابق حکومت میں جو جاری اسکیمات کے لئے فنڈز رکھے گئے تھے ان کو اب ختم کرنا پڑے گا وفاقی حکومت نے بھی بلوچستان کی 500 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز پر کٹ لگا دیا جس کے باعث بلوچستان حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہو گیا۔ دوسری جانب بلوچستان حکومت نے صنعتی علاقوں حب اور وندر میں 15 غیرمنظور شدہ ہاؤسنگ اسکیموں پر فوری طور پر کام روک دیا، ساتھ ہی قانون پر سختی سے عمل درآمد کے لیے ان اسکیوں کو نان آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) سے منسک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی جانب سے اس بات کا اعلان حب میں سرکاری افسران اور قبائلی اور سیاسی عمائدین سے خطاب کے دوران کیا گیا۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وندر میں 8 اور حب میں 7 غیر منظور شدہ ہاؤسنگ اسکیموں پر کام جاری تھی، جنہیں روک دیا گیا ہے۔