گجرات (ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے گجرات سے منتخب ایم این اے چوہدری عابد رضا اور ان کے سگے بھائی چوہدری شاہد رضا اور دونوں کے دو متحارب گروپوں میں شیخ پور سوریہ تھانہ ککرالی میں فائرنگ کا شدید تبادلہ، گجرات پولیس نے ایم این اے کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کردیئے ہیں، چوہدری عابد رضا بچ نکلنے میں کامیاب ،پولیس نے ممبر قومی اسمبلی کی رہائش گاہ پر قبضہ کرکے 90 سے زائد افراد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کا مقدمہ درج کر لیا ہے ۔ روزنامہ پاکستان کے مطابق مسلم لیگ نون کے ایم این اے چوہدری عابد رضا اور ان کے سگے بھائی چوہدری شاہد رضا کے درمیان ایک طویل عرصہ سے خاندانی اور سیاسی دشمنی عروج پر تھی ،چودھری عابد رضا اور چوہدری شاہد رضا کے گروپوں میں فائرنگ کا آزادانہ استعمال کیا گیا جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔فائرنگ کی اطلاع ملنے پر ڈی پی او گجرات نے پولیس کو حکم دیا کہہر قیمت پر قانون کی بالادستی قائم کی جائے اور کسی بھی اثر رسوخ سے بالاتر ہو کر قانون کی دھجیاں بکھیرنے والوں کو حراست میں لیا جائے ،جس پر پولیس نے ممبر قومی اسمبلی چوہدری عابد رضا کی رہائشگاہ پر چھاپا مارا مگر وہ پولیس کو چکمہ دے کر بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے، پولیس نے چوہدری عابد رضا کی رہائشگاہ پر قبضہ کرکے پولیس کا پرچم لہرا دیا ہے جبکہ دونوں فریقوں کے 90 سے زائد افراد کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ڈی پی او علی محسن کاظمی نے علاقے کا دورہ کرتے ہوئے پولیس افسران اورملازمین کی ہمت اور جرات کو داد دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان خواہ کتنے بھی بااثر کیوں نہ ہوں انہیں قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا، گجرات میں کوئی بھی نو گو ایریا نہیں اور نہ ہی کسی کو کلاشنکوف کلچر فروغ دینے کی اجازت دی جائے گی . واضح رہے کہ یہ امر قابل ذکر ہے کہ چوہدری عابد رضا ایم این اے دوسری مرتبہ منتخب ہوئے ہیں اور وہ میاں نواز شریف کے دست راست قرار دیے جاتے ہیں جبکہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری شہباز شریف کے ساتھ بھی ان کے قریبی تعلقات ہیں