کراچی: سانحہ حویلیاں جہاں بہت سے خاندانوں کو سوگوار کرگیا وہیں ان بدقسمت خاندانوں میں معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید کا خاندان بھی شامل تھا اور آج ان کی پہلی برسی منائی جارہی ہے۔
سانحہ حویلیاں کو ایک سال ہونے پرسوگواروں کے زخم پھر تازہ ہوگئے، دل دل پاکستان کے گیت گانے والے جنیدجمشید کی دھڑکنیں بھی فضاؤں میں ان کے ملی نغمے کے ساتھ گونج اٹھی ہیں، جنید جمشید کےلئے 7 دسمبر 2016 کو پی آئی اے کے بدقسمت طیارے کا سفر ہی سفر آخرت ثابت ہوا۔ جنید جمشید آج اس دنیا میں نہیں لیکن اپنے بابا کے ساتھ گزرے لمحات کو یاد کرکے ان کے بچوں کا دل تڑپ اٹھتا ہے، خاندان سے جڑی خوشیاں ہوں یا کوئی بھی مشکل آئے بچوں کو اپنے بابا کی کمی محسوس ہوتی ہے جس سے ان کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔ سانحہ حویلیاں نے 47 خاندانوں کو رلا دیا ہے لیکن تمام لواحقین کے دلوں میں اپنے پیاروں کی یادیں آج بھی زندہ ہیں، وہیں جنید جمشید کے بچوں نے کم عمری میں ہی گھر والوں کی ذمہ داری سنبھال لی ہے اور اپنے بابا کی طرح اللہ تعالی کا پیغام دنیا بھرمیں پھیلانے کو ہی اپنا مشن بنالیا ہے۔