counter easy hit

ٹرمپ انتظامیہ کی پہلی پاک افغان پالیسی آج جاری ہونے کا امکان

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے زیر صدارت پاکستان افغانستان پالیسی اجلاس آج ہوگا جس میں امریکی محکمہ خارجہ، پنٹاگون اور سی آئی اے کے حکام بریفنگ دینگے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس میں امریکا کی پاک افغان پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا اور اس میں ممکنہ طور پر ضروری ردوبدل بھی کیا جائے گا۔

The first Pak-Afghan policy of the Trump Administration is likely to be issued today

The first Pak-Afghan policy of the Trump Administration is likely to be issued today

خیال ہے کہ اجلاس کے بعد امریکا کی نئی پاک افغان پالیسی کا اعلان کیا جاسکتا ہے جو ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں پہلی پاک افغان پالیسی بھی ہوگی۔ اس سلسلے میں ٹرمپ پنٹاگون کے علاوہ دفتر خارجہ کا مئوقف بھی لے رہے ہیں۔ دوسری جانب امریکا میں پاکستانی سفیر اعزاز چودھری بھی امریکی وزیرخارجہ، امریکی قومی سلامتی مشیر و دیگر حکام سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں تاکہ اس حوالے سے ان پر پاکستانی مؤقف واضح کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ اگرچہ امریکی صدر ٹرمپ نے اب تک پاکستان کے خلاف براہ راست کچھ نہیں کہا ہے لیکن سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکا کے مقتدر حلقے پاکستان سے متعلق اپنی سابقہ پالیسیاں مزید سخت کرنے پر غور کررہے ہیں۔ اس کا اندازہ اُن حالیہ امریکی اقدامات سے بھی ہوتا ہے جن کے تحت مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند رہنما سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گردوں میں شامل کیا جاچکا ہے جبکہ ان کی تنظیم حزب المجاہدین پر بھی دہشت گردی کے الزامات عائد کرتے ہوئے پابندی لگادی گئی ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے ٹرمپ انتظامیہ ایک طرف بھارت میں مودی سرکار کو خوش کرنے میں مصروف ہے تو دوسری جانب پاکستان پر دباؤ برقرار رکھنے کی روایتی پالیسی پر عمل پیرا بھی ہے۔

علاوہ ازیں امریکی حکام کی جانب سے افغاستان پر حملوں میں ملوث مبینہ دہشت گردوں کی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کے الزامات اور خلاف مزید کارروائی کے مطالبات بھی شدت پکڑتے جارہے ہیں جبکہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کےلیے اپنی پالیسی مزید سخت بنانے پر غور کررہی ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق اس حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے زیر غور اقدامات میں ڈرون حملوں میں اضافے، پاکستان کی امداد میں کمی یا منتقلی، یا غیر نیٹو اتحاد میں پاکستان کا درجہ کم کرنا شامل ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website