بڑھتی گرمی اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی پریشانی بڑھادی، ملک میں اپریل کے مہینے میں پہلی بار بجلی کی طلب 20 ہزار میگا واٹ سے بڑھ گئی جبکہ شارٹ فال ساڑھے چھ ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا۔ وزارت پانی و بجلی نے شہروں میں اعلانیہ لوڈ شیدنگ کا دورانیہ 6 گھنٹے، دیہات میں 8 گھنٹے تک بڑھادیا۔
سورج جیسے جیسے گرمی برسا رہا ہے، وہیں ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی 16 گھنٹوں تک جا پہنچا ہے، گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ حیدرآباد، نواب شاہ، سکھر سمیت دیگر شہروں اور دیہی علاقوں میں 10 گھنٹوں سے زائد کی لوڈ شیڈنگ معمول ہے۔ جھنگ، چنیوٹ، گجرات، حافظ آباد اور دیگرشہروں میں گرمی کے ساتھ 14،14 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو پریشان کررکھا ہے۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے شہروں میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھتی جارہی ہے، شہری علاقوں میں چھ اور دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹوں کی اعلانیہ جبکہ 14 گھنٹوں تک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جاری ہے۔ خیبرپختونخواہ کےشہروں نوشہرہ، رسالپور، جہانگیرہ اور پبی میں 12 سے 16 گھنٹوں تک بجلی غائب رہنےسےشہریوں کوشدید پریشانی کاسامناہے۔ آزادکشمیراور گلگت بلتستان کےشہری بھی لوڈشیڈنگ کےستائےہوئےہیں، 14 گھنٹوں سےزائدبجلی غائب رہتی ہے۔