کیمرون کے صدر بیالیس برس سے حکومت میں ہیں جبکہ زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے 1980ء سے اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
حکمرانوں کی ہمیشہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کا اقتدار کبھی ختم نہ ہو اور وہ ہمیشہ طا قت کی کرسی پر بیٹھے رہیں۔ جمہوری معاشروں میں حکمرانوں کی یہ خواہش پوری نہیں ہوتی۔ انہیں پانچ سال کے لیے اقتدار ملتا ہے اور اس کے بعد انہیں حکومت سے دستبردار ہونا پڑتا ہے۔ لیکن کچھ حکمران ایسے بھی ہیں جو کئی سالوں سے اپنے ممالک پر حکومت کر رہے ہیں اور ابھی بھی ان کا اقتدار چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ذیل میں ایسے ہی پانچ حکمرانوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے۔
پال بیا، کیمرون
پال بیا کیمرون کے دوسرے صدر ہیں۔ انہوں نے یہ صدارتی عہدہ 6 نومبر 1982ء کو سنبھالا تھا۔ اس سے پہلے 30 جون 1975ء سے لے کر 6 نومبر 1982ء تک وہ ملک کے وزیرِ اعظم کے عہدے پر فائز تھے۔ پال بیا بیالیس سالوں سے کیمرون پر حکومت کر رہے ہیں۔ اس وقت ان کی عمر چوراسی سال ہے۔
تیوڈور اوبیانگ نگوئما مباسوگو ، استوائی گنی
تیوڈور اوبیانگ نگوئما مباسوگو استوائی گنی کے دوسرے صدر ہیں۔ انہوں نے یہ عہدہ 3 اگست 1979ء کو سنبھالا تھا۔ انہیں یہ عہدہ سنبھالے ہوئے اڑتیس سال ہو گئے ہیں۔ ان کی عمر پچھتر سال ہے۔
رابرٹ موگابے، زمبابوے
رابرٹ موگابے 18 اپریل 1980ء کو زمبابوے کے پہلے وزیرِ اعظم بنے تھے۔ سات سال اس عہدے پر رہنے کے بعد انہیں ملک کا صدر بنا دیا گیا۔ اب اُن کی عمر ترانوے برس ہے۔ ان کی سیاسی پارٹی ان سے استعفے کا مطالبہ کر رہی ہے مگر یہ انکاری ہیں۔
علی خمینی، ایران
علی خمینی ایران کے دوسرے سپریم لیڈر ہیں۔ یہ چھتیس برس سے ایران پر حکومت کر رہے ہیں۔ 3 اکتوبر 1981ء کو انہیں ایران کا صدر بنایا گیا تھا۔ وہ 1989ء تک ملک کے صدر رہے پھر انہیں سپریم لیڈر کے عہدے پر فائز کر دیا گیا۔
نور سلطان نظربائیو، قزاخستان
نور سلطان نظربائیو قزاخستان کے پہلے صدر ہیں۔ ان کو اقتدار میں آئے تینتیس برس ہونے کو ہیں۔ یہ 22 مارچ 1984ء کو قزاخستان کے وزیرِ اعظم بنے تھے۔ 22 جون 1989ء کو انہیں سیکریٹری اول کا عہدہ ملا۔ اس عہدے پر ایک سال کام کرنے کے بعد وہ 1991ء میں ملک کے صدر بن گئے۔ ان کی عمر ستتر برس ہے۔