اسلام آباد (ویب ڈیسک)سینئر صحافی سلیم صافی نے دعویٰ کیاہے کہ دفتر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کو تجویز دی تھی کہ وہ امریکہ سے آنے والے زلمے خلیل زاد سے ملاقات نہ کریں لیکن انہوں نے اس کے باوجود بھی ملاقات کی ۔نجی ٹی وی جیونیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سلیم صافی کا کہناتھا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی بنیاد ایوب خان کے دور میں رکھی گئی تھی اور جس کے بعد ہم زیادہ تر امریکہ پر ہی انحصار کرتے رہے ہیں اور تعلقات میں اتار چڑھاو جاری رہا ۔انہوں نے کہا کہ عملی مزاحمت صرف پیپلز پارٹی نے ہی امریکہ کیخلاف کی ہے وہ بھی نیٹو سپلائی بند کر کے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت پاکستانی سٹیبلشمنٹ اور امریکی سٹیبلشمنٹ آپس میں رابطے میں ہیں، قطر اور پاکستان میں جو کچھ ہورہاہے وہ پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعاون سے ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل زاد جب پاکستان آئے تو دفتر خارجہ نے تجویز کی تھی کے وزیر اعظم ان کے ساتھ نہ ملیں لیکن اس کے باوجود عمران خان نے بطور وزیر اعظم پاکستان ان سے ملاقات کی ہے ۔ یاد رہے کہ تین روز قبل وزیراعظم عمران خان نے ٹی چینلز کے اینکرز اور صحافیوں کے ساتھ ملاقات کی اور خصو صی انٹرویو دیا جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکہ صدر ٹرمپ نے انہیں خط لکھا ہے جس میں انہوں نے پاکستان سے افغان مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے جس کی تصدیق دفتر خارجہ اور امریکہ وزارت خارجہ کی جانب سے بھی کی گئی ۔تاہم اب عمران خان نے اس خط کا جواب دینے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے جس میں افغان امن کیلئے بھر پور کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی جائے گی ۔