اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نیٹ ورک بےنقاب ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے آپریشن کلین اپ شروع کردیا ہے۔ وزارت خزانہ کے اندر اسحاق ڈار کا ایک گروپ موجود تھا جو وقت سے پہلے اسحاق ڈار کو اسد عمر اور کابینہ کے فیصلے پہنچاتا تھا۔ اسحاق ڈار لندن میں بیٹھ کر ہر اطلاع اسٹاک مارکیٹ میں پہنچا دیتے تھے۔ مشیر خزانہ نے ان افسران کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ہٹائے جانے والوں میں اسپیشل اسٹنٹ ٹو وزیر خزانہ شامل ہیں۔ڈپٹی سیکرٹری ٹو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ٹیم کےا ہم رکن تھے۔ایس او ٹو وزیر خزانہ بھی اسحاق ڈار کی ٹیم کا حصہ تھے۔تینوں اشخاص نے گذشتہ 9ماہ کے دوران ہر فیصلہ وقت سے پہلے اسحاق ڈار کو پہنچایا۔ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین نے معیشت اور پی ٹی آئی حکومت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ خیال رہے اسحاق ڈار لندن میں بیٹھ کر ملکی ممیشت پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ ملک کی معاشی صورتحال بگڑنے پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم عمران خان اور موجودہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا تھا۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے موجودہ حکومت کو مفید مشورے بھی دئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے۔ حکومت کو چاہئیے کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے انٹرسٹ ریٹ کو کم کر کے کاروباری حضرات کا حوصلہ بڑھائے، ترقیاتی کام شروع کرے تاکہ روزگار کے مواقع بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ ریورس گئیر لگا کر ملک کو راستے پر لایا جائے۔ یہی وہ ملک ہے جس میں چالیس سال کے کم ترین انٹرسٹ ریٹ تھے، افراط زر کی شرح بھی چالیس سال کی کم ترین سطح پر تھی۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمرنے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس کیا تو اس پر سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی اس تبدیلی پر رد عمل دیا تھا۔ اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر متحرک ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں نے عوام کو حکومت کی معاشی پالیسیوں کے اثرات سے آگاہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر متحرک ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور اسی کے تحت اب اسحاق ڈار وقتاً فوقتاً سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو پیغامات جاری کرتے اور معاشی بحالی کے حوالے سے حکومت کو مشورے دیتے ہیں
دوسری جانب ایک یہ خبر ہے کہ تحریک انصاف کے مرکزی وفاقی وزیر کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ ، کھلاڑیوں کیلئے آج کی سب سے بڑی خبر۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کیخلاف نااہلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، وکیل درخواست گزار نے کہا الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست مسترد کر دی،عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے.تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی وزیر مذہبی امور کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت سنگل رکنی بنچ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کی. شہری حضرت حسین اور شاہ نواز کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت میں وکیل درخواست گزار نے کہا کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت نورالحق قادری حکومت کے ڈیفالٹر تھے، ان کی جانب سے نامکمل کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے.