برسبین: آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ نے چوتھے روز کے ’اضافی وقت‘ کا ذمہ دار امپائرز کو ٹھہرا دیا، ان کا کہنا ہے کہ میری جانب سے ایسی کوئی درخواست نہیں کی گئی تھی، میں مقررہ وقت میں کھیل کے اختتام اور اپنے بولرز کو آرام دینے کے حق میں تھا۔ دوسری جانب آئی سی سی کا کہنا ہے کہ امپائرز نے میزبان کپتان کے ساتھ بات چیت کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا۔ ادھر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ انھیں اس اقدام پر تشویش ہوئی مگر صورتحال ان کی ٹیم کے حق میں رہی۔
تفصیلات کے مطابق برسبین ٹیسٹ کے چوتھے روز کھیل کا مقررہ وقت ختم ہونے پر آدھے گھنٹے کا اضافہ کیا گیا جس میں 8 اوورز ہوئے، یہ اضافی وقت کا کھیل کس کی ایما پر ہوا اس کا ملبہ میزبان کپتان اور امپائرز ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔ آئی سی سی ٹیسٹ پلیئنگ کنڈیشنز 16.2.1 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ امپائر کسی بھی دن (ماسوائے اختتامی روز)کھیل کے اختتام پر اضافی آدھے گھنٹے کا وقت (کم از کم 8 اوورز) کسی بھی ایک کپتان کی درخواست پر دے سکتے ہیں،مگر اس کیلیے ضروری ہے کہ امپائرز کے خیال میں یہ وقت دینے سے میچ کا کوئی نتیجہ برآمد ہوسکتا ہو۔
اسمتھ اب کہتے ہیں کہ انھوں نے امپائرز ای ین گولڈ اور رچرڈ النگورتھ سے اس بارے میں کوئی آفیشل درخواست نہیں کی تھی، دوسری جانب آئی سی سی نے گذشتہ روز اپنے بیان میں کہا کہ امپائر کو یقین ہے کہ انھوں نے یہ فیصلہ اسٹیون اسمتھ کے ساتھ کھیل کا شیڈول وقت ختم ہونے سے کچھ اوورز قبل ہونے والی بات چیت کی بنیاد پر کیا تھا۔ اس حوالے سے امپائرز کے لیے گائیڈ لائن یہ ہے کہ اس درخواست پر عمل کرنے کیلیے ضروری ہے کہ بیٹنگ کرنے والی ٹیم کی کم ازکم 7 وکٹیں گرچکی ہوں۔
اسمتھ نے اس بارے میں کہاکہ میں مقررہ وقت میں کھیل ختم کرنے اور اپنے بولرز کو آرام دینے کے حق میں تھا مگر امپائرز شاید اسی دن نتیجہ چاہتے تھے، میں نے صرف یہ پوچھا تھا کہ اضافی وقت لینے کی شرائط کیا ہیں، جس پر انھوں نے بتایا کہ کم از کم7 وکٹیں گرچکی ہوں تب میں نے کہا کہ اتنے کھلاڑی تو ہم آؤٹ کرچکے ہیں۔ہم نے امپائرز کے فیصلے پر میچ جاری رکھا۔
واضح رہے کہ جس وقت شیڈول وقت ختم ہوا تو اسمتھ سلپ کی جانب چلے گئے جسے امپائرز نے اضافی وقت لینے کی تصدیق سمجھا،اس میں آسٹریلیا کو ایک وکٹ ملی جبکہ پاکستان نے 51 رنز بنالیے۔
مصباح الحق نے کہاکہ مجھے اس فیصلے پر تشویش ہے لیکن چونکہ مچل اسٹارک کا اسپیل ختم ہوا تھا اس لیے ہم نے اسے اپنے حق میں سمجھا اور ویسا ہی ہوا۔ وہاب ریاض نے کہاکہ اس وقت گیند بیٹ پر آرہی تھی یہ فیصلہ ہمارے لیے مفید رہا۔